وقار یونس آج اپنی 46ویں سالگرہ منا رہے ہیں

وقار یونس آج اپنی 46ویں سالگرہ منا رہے ہیں

لاہور: ماضی کے عظیم فاسٹ بالر اور بورے والا ایکسپریس کہلانے والے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس آج اپنی46 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔

وقار یونس وہ نام ہے جو90 کی دہائی میں بیٹسمینوں کے لئے دہشت کی علامت سمجھا جاتا تھا،1989ءمیں دنیائے کرکٹ میں قدم رکھنے کے بعد اپنی تیز ترین بالنگ سے وقار یونس نے کھیل کے میدان میں دھاک بٹھادی۔

بھارت کے خلاف پہلے ہی میچ میں انہوں نے ماسٹربلاسٹر سچن ٹنڈولکر سمیت 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، ان کی تیز یارکرزکا دنیا کے اچھے اچھے بیٹسمینوں کے پاس کوئی توڑ نہ تھا۔

وقار یونس پرانی گیند کوسوئنگ کرنے میں مہارت رکھتے تھے، ایک وقت تھا جب انہیں وسیم اکرم کے ساتھ دنیا کے بہترین اٹیکرز میں شمار کیا جاتا تھا۔

b8e2a3a204459fa7f77a080e29093273

ٹو ڈبلیوز کی دہشت اتنی تھی کہ بیٹسمین وکٹ پر آنے سے پہلے ہی ہتھیار ڈال دیا کرتے تھے، تیز ترین بالنگ کے سبب وقار یونس کو بورے والا ایکسپریس بھی کہا جاتا تھا، وہ 1992ء میں وزڈن کرکٹر آف دی ائیر بھی قرارپائے۔

1989 سے2003 تک وقار یونس نے 87 ٹیسٹ اور 262 ون ڈے میچز میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی، ٹیسٹ میں انہوں نے 373 اور ون ڈے میں 416 شکار کئے۔

وقار یونس کو ٹیسٹ ٹیم کا سب سے کم عمر کپتان بننے کا اعزاز حاصل ہے،انہوں نے اپریل2004ءمیں تمام طرزکی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔

وقار پاکستان ٹیم کے بالنگ کوچ کے عہدے پر بھی فائز رہے جبکہ 2010میں انہیں ٹیم کا کوچ بنایا گیا تاہم گزشتہ برس ٹیم کی خراب کارکردگی کے باعث وہ اس عہدے سے مستعفی ہوگئے۔