'کپتان کی پارٹی میں پھوٹ ہے اسلئے سینیٹ الیکشن سے قبل عام انتخابات چاہتے ہیں'

'کپتان کی پارٹی میں پھوٹ ہے اسلئے سینیٹ الیکشن سے قبل عام انتخابات چاہتے ہیں'

لاہور: میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ایک عرصے سے بلوچستان میں سرحد پار سے دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے جس کے لئے سرحد پر نگرانی کے لیے فورسز کی تعداد میں اضافہ کر رہے ہیں۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف موثر حکمت عملی اپنائی ہے اور تین سال کے دوران ملک میں دہشتگردی واقعات میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا بھارت افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی کراتا ہے لیکن دہشتگردی کے اس طرح کے واقعات سے سی پیک پر فرق نہیں پڑے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا حلقہ بندیوں کےلیے دو سے تین ماہ درکار ہوں گے اور الیکشن کمیشن کا ووٹر لسٹ کا ٹائم فریم اپریل 2018 ہے جبکہ حلقہ بندی اور پولنگ کا عمل مئی تک مکمل ہو گا۔

احسن اقبال نے کہا عمران خان کی منطق سمجھنے سے قاصر ہیں کیونکہ حلقہ بندی کے عمل کو مکمل کیے بغیر نگراں حکومت لانے کا مطالبہ غیر جمہوری ہے۔ حلقہ بندی کے بعد پولنگ اسکیم بنائی جاتی ہے اور یہ حلقہ بندیاں نئی مردم شماری کی روشنی میں کی جائیں گی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا عمران خان کی پارٹی میں پھوٹ ہے اس لئے وہ سینیٹ الیکشن سے قبل عام انتخابات چاہتے ہیں جبکہ کشمیر اور گلگت کے انتخابات میں ہمارے خلاف تقاریر کی گئیں۔ کپتان گزشتہ 4 برسوں سے ہمیں ایک ماہ کی مہلت دے رہے ہیں لیکن ایک, ایک ماہ کر کے حکومت 5 برس مکمل کر لے گی.

عمران خان 1999 سے وزیراعظم بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں اور خواب دیکھنے پر کوئی پابندی نہیں لیکن وزیراعظم وہی بن سکتا ہے جسے چیلنجز کا ادراک ہو اور اس وقت ملک کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کی حکمرانی اور جمہوریت پر قوم کا اتفاق ہے جو فارمولے 80 اور 90 میں چلے آج نہیں چلیں گے۔ اب ایک ہی فارمولا ہے وہ کارکردگی اور عوام کی تائید ہے۔

 وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دھرنے عمران خان اور طاہرالقادری کا تحفہ ہیں جبکہ اسلام آباد میں غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے اور لوگوں کی زندگی کو مشکلات میں ڈالنا کسی کے مفاد میں نہیں۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا اس وقت عدالتی عمل دنیا میں مذاق بن گیا ہے اور ایسے تبصرے ہو رہے ہیں جو افسردگی کا باعث ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں