خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات بین الاقوامی سطح پر منظور نہیں: سعودی عرب

خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات بین الاقوامی سطح پر منظور نہیں: سعودی عرب
کیپشن: سعودی عرب میں شفاف اور آزادانہ عدالتی نظام موجود ہے، عادل الجبیر۔۔۔۔۔فائل فوٹو

ریاض: سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ منظور نہیں ہے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کا قتل انتہائی بھیانک جرم ہے جس کی ہر سطح پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں شفاف اور آزادانہ عدالتی نظام موجود ہے اس لیے خاشقجی قتل کیس کی عالمی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ منظور نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات کے معاملے میں سعودی عرب نے عالمی سطح پر پابندیوں سے بچنے کے لیے تمام تر اقدامات اٹھائے۔ عادل الجبیر نے کہا کہ خاشقجی قتل کا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال اور سعودی عرب کے اندرونی معاملات میں مداخلت ناقابل قبول ہو گی۔

دوسری جانب ترک وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کیس میں سعودی پراسیکیوٹر کے بیان سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی پراسیکیوٹر نے پہلے کہا تھا جمال خاشقجی کو واپس لانے کے لیے سعودیہ سے ٹیم بھیجی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی صحافی کو قتل کرنے کی چیزیں ساتھ ترکی لائی گئیں یعنی قتل طے شدہ منصوبہ تھا۔ ترک وزیر خارجہ نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ جمال خاشقجی قتل میں ملوث 15 رکنی سعودی ٹیم کا کیس ترکی میں چلنا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کی دو تاریخ کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے سے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔

ترک پولیس کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا کہ جمال خاشقجی کو سعودی سفارت خانے میں قتل کر دیا گیا ہے تاہم سعودی حکام کی جانب سے پہلے تو اس الزام کی سختی سے تردید کی گئی تاہم بعد ازاں سعودی حکام نے جمال خاشقجی کے قتل کی تصدیق کر دی۔