زلفی بخاری نااہلی کیس،وزیراعظم کو بے لگام اختیارات نہیں ہیں:چیف جسٹس

زلفی بخاری نااہلی کیس،وزیراعظم کو بے لگام اختیارات نہیں ہیں:چیف جسٹس
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور:وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست اور معاون خصوصی زلفی بخاری کی نااہلی کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی اور اس موقع پر چیف جسٹس زلفی بخاری پر شدید برہم نظر آئے اور ریمارکس دیئے کہ اپنا غصہ گھر چھوڑ کر آئیں ،آپ کسی اور کے دوست ہونگے ،عدالت کے نہیں جبکہ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو بے لگام اختیارات نہیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں زلفی بخاری کی نااہلی کیلئے دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی جس دوران زلفی بخاری پیش ہوئے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے زلفی بخاری کا بائیو ڈیٹا ، تقرری کا عمل اور اہلیتی رپورٹ طلب کر تے ہوئے کہا کہ اہم عہدوں پرتقرر قومی فریضہ ہے،وزیراعظم کو بے لگا اختیارات نہیں ہیں۔اعتزاز احسن نے کہا کہ معاون خصوصی کو تعینات کرنے کا اختیار وزیراعظم کو ہے،زلفی بخاری کو آئینی عہدہ نہیں دیا گیا بلکہ ان کا تقرر رولز آف بزنس کے تحت کیا گیا ہے۔

کیس کی سماعت پانچ دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔چیف جسٹس نے زلفی بخاری کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اپناغصہ گھرچھوڑکرآئیں، آپ کسی اور کے دوست ہوں گے،عدالت کے نہیں، اٹارنی جنرل زلفی بخاری کوان کے رویے سے آگاہ کریں،وزیراپنی من اورمنشاکے مطابق معاملات نہیں چلائے گا،ہم طے کرینگے کہ معاملات آئین کے تحت چل رہے ہیں یانہیں۔

جسٹس ثاقب نثار کا کہناتھا کہ اعلیٰ عہدوں پراقرباپروری نظرنہیں آنی چاہیے اور نہ ہی بندربانٹ ہو، زلفی بخاری کی تقرری اور سمری کس کے کہنے پرتیارہوئی۔ اعتزاز  احسن نے کہا کہ زلفی بخاری کو آئینی عہدہ نہیں دیا گیا، زلفی بخاری کاتقرررولزآف بزنس کے تحت ہوا، زلفی بخاری کابینہ کے رکن نہیں ہیں۔ چیف جسٹس کا کہناتھا کہ یہ اہم نوعیت کا کیس ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت پانچ دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔