ایک ہفتہ سٹڈی کے بعد سکول بندکرنے یا کھلے رکھنے کافیصلہ کریں گے،صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن

گلگت بلتستان میں تحریک انصاف حکومت بنائے گی ،رہنما پی ٹی آئی زرتاج گل

Pakistan, Raja yasir humayun, Covid-19,Schools
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور،صوبائی  وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کا کہنا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ کچھ ثابت ہوئے بغیر ہی سکول بند کردیئے جائیں ۔ ہم ایک ہفتے میں یہ ہی سٹڈی کریں گے کہ سکولوں سے کس حد تک وائرس پھیل رہا ہے اس کے بعد سکول بند کرنے یاکھلے رکھنے کے بارے فیصلہ کریں گے ۔ وہ نیو نیوز کے پروگرام عائشہ احتشام کے ساتھ میں گفتگو کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی فیصلہ ہووہ کسی لاجک کے تحت ہی کیا جاتا ہے ۔ سکول جانے والے بچے شادیوں میں بھی جارہے ہیں شاپنگ مالز میں بھی جا رہے ہیں  جلسے اور جلوس بھی ہورہے ہیں ۔ سب سے پہلے تو احتیاط عوام کو خود کرنی چاہئے ۔  حقیقت یہ ہے کہ پنجاب میں تین ہزار سے زائدتعلیمی ادارے ہیں اور ایک سو آٹھ کیس رپورٹ ہوئے ہیں ۔ عوام کو چاہئے کہ سب سے پہلے وہ خود احتیاط کریں۔ سکولوں کا لجز میں کوئی سیریس پوزیشن نہیں ہے ۔ میں نہیں سمجھتا کہ سکولوں کو بند کرنا چاہئے ۔کسی لاجک کے تحت  ثابت ہوناچاہئے کہ سکولوں کی وجہ سے وائرس پھیل رہا ہے ۔ 

پروگرام میں موجود رہنما تحریک انصاف زرتاج گل نے ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام نے حکومت پر اعتماد کیا اس کے ہم مشکور ہیں ۔عوام نے پی ڈی ایم کے بیانئے کو مسترد کردیا ہے ۔ ہم آزاد امیدواروں کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے ۔ پی ٹی آئی کو گلگت بلتستان میں واضع اکثریت حاصل ہے ۔ بلاول بھٹو کو ہار مان کر کراچی اور لاڑکانہ پر توجہ دینی چاہئے ۔ سندھ میں بارہ سال سے پیپلزپارٹی کی حکومت ناکام ہے ۔ 


ہارس ٹریڈنگ اور رگنگ پی ایم ایل این کا خاصہ ہے ان کو اب الزامات کی بجائے اپنی شکست قبول کرنی چاہئے ۔ گلگت بلتستان میں ابھی الیکشن ہوا ہی نہیں تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی دونوں نے کہنا شروع کردیا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوگی ۔ انہوں نے تو اپنے امیدوار ہی پورے کھڑے نہیں کئے ۔ عبوری صوبہ بنانے کا ہم اپنا وعدہ پورا کریں گے ٹورازم کو فروغ دیں گے اور روزگار کے مواقع بڑھائیں گے ۔ گلگت بلتستان کے عوام نے عمران خان پر اعتماد کیا ہے ۔ کورونا کے خلاف اگر احتیاط نہیں برتیں گے تو یہ خطرناک ہوسکتی ہے اس وقت پیپلزپارٹی ،ن لیگ اورپی ٹی آئی کے کئی لوگ کورونا کے مرض کا شکار ہوچکے ہیں اس لئے احتیاط ضروری ہے ۔ 

پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شہلا رضا نے ہے کہ پری پول رگنگ کے ثبوت سب کے پاس ہیں میڈیا میں بھی دکھایا گیا ہے اس کے علاوہ الیکشن کا پراسیس بہت سلو رہا ۔ گلگت بلتستان میں پی ڈی ایم نے تو الیکشن ہی نہیں لڑا شبلی فراز نے اپنی نوکری کرنی ہے اس لئے ایسی باتیں کررہے ہیں ۔ حکومت کے ساتھ چلنے والی جماعتوں کو دیکھنا چاہئے کہ وہ جس کو سپورٹ کررہے ہیں کیا وہ صحیح کررہے ہیں ۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے سب کے سامنے کہا ہے کہ ہمارے امیدواروں کو کہا گیا کہ وہ حکومت میں شامل ہوں اور پیپلزپارٹی چھوڑ دیں ۔ ہمیں پتہ تھا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن کے بعد ہی کورونا کے نام پر جلسے روکنے کی کوشش کریں گے لیکن ہم اپنا کام جاری رکھیں گے ۔ اگر کورونا حقیقت ہے تو وزیراعظم کوچاہئے کہ وہ سکول کالجز کو دیکھیں ۔ اگر شادی کی تقریب تین سو لوگوں کے ساتھ ہوسکتی ہے تو پھر جلسہ بھی ہوسکتا ہے ۔ 

پروگرام میں شامل مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ہماری توقع تھی کہ ہم سات آٹھ سیٹیں جیت جائیں گے لیکن ایسا ممکن نہیں ہوا ۔ کچھ قوتیں ہیں جو نہیں چاہتیں کہ پاکستان کے عوام کے مسائل حل نہ ہوں اور یہ بہت افسوسناک ہے۔ ہم نے اس ملک میں قبول کرلیا ہے کہ الیکشن قوانین کے مطابق کوئی بھی حکومتی وزیر گلگت نہیں جاسکتا تھا لیکن کئی حکومتی وزرا وہاں پر موجود تھے ۔ 2018 میں بھی ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا تھا لیکن ہم پھر بھی پارلیمنٹ میں گئے تھے ۔ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ ہمیں اب بھی پارلیمنٹ میں جانا چاہئے ۔ ابھی تک تو فیصلہ یہ ہی ہے کہ ہم جلسے جلوس جاری رکھیں گے ۔ 

وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسرڈاکٹر جاوید اکرام نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ کوئی بھی ایکسپرٹ یہ کہہ رہاہو کہ کورونا وائرس طاقتور ہوگیا ہے ۔ہم ویکسئن بنانے کے لئے بہت سیریس ہیں ۔ہمیں ایس او پیز کو فالو کرنا چاہئے ۔ تعلیمی ادارے ایسی جگہ ہیں جہاں پڑھے لکھے لوگ ہوتے ہیں وہاں پر احتیاط کرنی چاہئے ۔سکولوں میں بھی احتیاط ہونی چاہئے عوامی اجتماع نہیں ہونے چاہئیں۔