پاکستان کے معاشی بحران کی وجہ سی پیک قرضے نہیں، چین

پاکستان کے معاشی بحران کی وجہ سی پیک قرضے نہیں، چین
کیپشن: آئی ایم ایف کے قرض کی منظوری سے پاک-چین تعلقات پر کچھ فرق نہیں پڑے گا، چین۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

بیجنگ: چین نے پاکستان کے معاشی بحران کی وجہ سی پیک قرضوں کو قرار دینے کے امریکی موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی قرضے اتنے زیادہ نہیں کہ معاشی بحران پیدا ہو جائے۔

بیجنگ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چینی دفتر خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے کہا کہ پاکستان کے معاشی بحران کی وجہ چینی قرضے کو قرار دینے کا امریکی الزام درست نہیں۔ سی پیک دو حکومتوں کے درمیان طے پانے والا تجارتی معاہدہ ہے جس میں شامل تمام منصوبے اور مالی معاملات دونوں ممالک نے باہمی رضامندی سے طے کیے ہیں۔

لو کانگ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جاری کیے ’ڈیبیٹ اسٹریکچر‘ سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ سی پیک قرضے معاشی بحران کی وجہ نہیں کیونکہ وہ اتنے زیادہ نہیں کہ معاشی بحران پیدا ہو جائے اور اس حوالے سے مزید تفصیلات متعلقہ حکام کی جانب سے میڈیا کو فراہم کر دی جائیں گی۔

ترجمان چینی دفتر خارجہ نے کہا کہ چین آئی ایم ایف کا رکن ہے اور اس حیثیت سے ہماری خواہش ہے کہ پاکستان کے معاشی بحران کے حل کے لیے اُٹھائے گئے ہر اقدام کے لیے آئی ایم ایف کی مدد و معاونت کریں۔ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے قرض کی منظوری سے پاک چین تعلقات پر کچھ فرق نہیں پڑے گا۔

واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نیدر نوئرٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کو چینی قرضوں کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ہے۔ امریکی ترجمان کا یہ بیان پاکستان کے وزیرخزانہ کی آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈ سے ملاقات کے بعد سامنے آیا تھا۔