یوٹیوب نے کورونا سے متعلق غلط معلومات پھیلانے پر  پابندی عائد کردی

یوٹیوب نے کورونا سے متعلق غلط معلومات پھیلانے پر  پابندی عائد کردی

نیویارک : دنیا کی سب سے بڑی اور معروف ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے کورونا وائرس سے متعلق غلط معلومات پھیلانے پر پابندی عائد کردی۔


غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فیس بک انتطامیہ کے بعد ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے بھی مہلک ترین کوویڈ 19 وائرس سے متعلق غلط معلومات پر مبنی ویڈیوز کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔


یوٹیوب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے متعلق جھوٹ اور سازشی نظریات کے خلاف قواعد میں اضافہ کررہے ہیں۔


یوٹیوب انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ ویب سائٹ پر نیشنل ہیلتھ سروس یا عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی رائے سے متصادم تمام ویڈیو کو ہٹا دیا جائے گا تاہم یہ پابندی بلا معاوضہ پوسٹوں اور تبصروں پر لاگو نہیں ہوگی۔


یاد رہے کہ اس سے قبل فیس بک انتظامیہ کی جانب سے غلط معلومات اور افواہوں کو معاشرے میں پھیلنے سے روکنے کےلیے ایسی ہی پابندی عائد کی جاچکی ہے۔


واضح رہے کہ یوٹیوب ایک ویڈیو پیش کرنے والی ویب سائٹ ہے جہاں صارفین اپنی ویڈیو شامل اور پیش کر سکتے ہیں۔ پے پال کے تین سابق ملازمین نے یوٹیوب قائم کی۔ گوگل انکارپوریٹڈ نے 1.65 ارب ڈالر کے عوض یوٹیوب کو خرید لیا اور اب یہ گوگل کے ماتحت ادارے کے طور پر کام کر رہا ہے۔ 


ادارے کے صدر دفاتر سان برونو، کیلیفورنیا، امریکہ میں واقع ہیں۔ یوٹیوب صارف کے ویڈیو مواد کو دکھانے کے لیے ایڈوب کی فلیش ویڈیو ٹیکنالوجی استعمال کرتا ہے۔ 


غیر مندرج صارفین یوٹیوب پر ویڈیو دیکھ سکتے ہیں جبکہ مندرج صارفین کو لامحدود ویڈیو پیش کرنے کی اجازت ہے۔ ممکنہ طور پر ناپسندیدہ مواد 18 سال سے زائد عمر کے مندرج صارفین کے لیے دستیاب ہے۔ 


یوٹیوب کی شرائط کے تحت رسوائی کا باعث بننے والا، فحش، حقوق دانش کی خلاف ورزی کرنے والا اور جرائم پر ابھارنے والا مواد پیش نہیں کیا جا سکتا۔ مندرج صارفین کے کھاتے "چینلز" کہلاتے ہیں۔


یوٹیوب انگریزی کے علاوہ 16 سے زائد زبانوں میں سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں ہسپانوی، ولندیزی، چینی اور دیگر شامل ہیں۔