رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ برطانیہ کو پاکستانی برآمدات میں 8 فیصد اضافہ ریکارڈ  

رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ برطانیہ کو پاکستانی برآمدات میں 8 فیصد اضافہ ریکارڈ  

اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران برطانیہ کو پاکستانی برآمدات میں 8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران برطانیہ کو 304 ملین ڈالر کی پاکستانی مصنوعات برآمد کی گئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران برطانیہ کو پاکستانی برآمدات کا حجم 281 ملین ڈالر تھا۔

پاکستان ہائی کمیشن لندن میں اقتصادی وتجارتی ونگ کے زرائع کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران پاکستان نے برطانیہ سے 97ملین ڈالر کی مصنوعات درآمد کیں جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران برطانیہ سے درآمدات کا حجم 112ملین ڈالر تھا۔اس طرح برطانیہ سے درآمدات میں 13فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران مجموعی پاک برطانیہ دو طرفہ تجارت کا حجم 401 ملین ڈالر رہا جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کی نسبت رواںمالی سال کے دوران دو طرفہ تجارت میں دو فیصداضافہ ہوا ہے۔ اس طرح (جولائی-اگست2020-21) کے دوران پاک برطانیہ تجارتی توازن 207ملین ڈالر رہا، جس میں 22فیصد اضافہ ہوا ۔زرائع نے رواں سال ماہ اگست کے دوران پاک برطانیہ دو طرفہ تجارت کا جائزہ پیش کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران برطانیہ کو پاکستانی برآمدات کا حجم 135ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

دوسری جانب برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر ملک بجھجوانے کی شرح میں جاری مالی سال کے پہلے تین مہینوں میں 71.54 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لے کر ستمبر 2020ء تک کی مدت میں برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 985.47 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 71.54 فیصد کم ہے۔

گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 574.48 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔ ستمبر 2020ء میں برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 289.29 ملین ڈالر زرمبادلہ ملک بجھوایا۔ گزشتہ سال ستمبر میں برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 176.90 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔

موجودہ حکومت کی جانب سے منی لانڈرنگ کے خاتمے اورقانونی ذرائع سے بیرون ممالک سے رقومات کی منتقلی کیلئے اقدامات کے نتیجے میں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرمیں گذشتہ مالی سالوں کے مقابلے میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

اگست 2018ء میں حکومت سنبھالنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے جو پالیسی ترتیب دی اس میں منی لانڈرنگ کا خاتمہ، درآمدات میں کمی اوربرآمدات و ترسیلات زرمیں اضافہ پر خصوصی توجہ مرکوزکی گئی۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق رواں مالی سال کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں مجموعی طور پر 31.08 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سےقبل سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 33.66 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 2.080 ارب ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 33.66 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 1.566 ارب ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاتھا۔

ستمبر 2020ء میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 665.82 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیا، گزشتہ سال ستمبرمیں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 515.75 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔موجودہ حکومت کی جانب سے منی لانڈرنگ کے خاتمے اورقانونی ذرائع سے بیرون ممالک سے رقومات کی منتقلی کیلئے اقدامات کے نتیجے میں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرمیں گذشتہ مالی سالوں کے مقابلے میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔

اگست 2018ء میں حکومت سنبھالنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اقتصادی صورتحال کو بہتربنانے کیلئے جوپالیسی ترتیب دی اس میں منی لانڈرنگ کا خاتمہ، درآمدات میں کمی اوربرآمدات و ترسیلات زرمیں اضافہ پر خصوصی توجہ مرکوزکی گئی۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق رواں مالی سال کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب ترسیلات زرمیں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں مجموعی طورپر31.08 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔