گوجرنوالہ جلسہ گاہ میں ن لیگ اور جے یو آئی کے کارکنوں کے درمیان جھگڑا

گوجرنوالہ جلسہ گاہ میں ن لیگ اور جے یو آئی کے کارکنوں کے درمیان جھگڑا
کیپشن: جے یو آئی ایف کے کارکنان نے ن لیگی کارکن کی خوب پٹائی کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب

لاہور: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے گوجرانوالا میں ن لیگ کے جلسے میں سیاسی کارکن ایک دوسرے سے جھگڑ پڑے۔ پی ڈی ایم کے جلسے کےلیے جناح گراؤنڈ میں اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں کی آمد جاری ہے۔

ن لیگ اور جے یو آئی ایف کے کارکنان کے درمیا ن جھگڑے کی وجہ یہ بنی کہ جمعیت علماءاسلام کے سیکیورٹی کارکنان جلسہ گاہ میں موجود تھے تو انہوں نے ن لیگی کارکن کو کرسی پر بیٹھنے سے منع کیا جس پر بحث شروع ہو گئی اور یہ بحث ہاتھا پائی اور پھر مار پیٹ تک چلی گئیہ جے یو آئی ایف کے کارکنان نے ن لیگی کارکن کی خوب پٹائی کی جس پر وہ پہلے زخمی ہوا اور پھر بے ہوش ہو گیاہ اس کے بعد ن لیگی کارکنان جب وہاں پہنچے تو انہوں جے یو آئی ایف کے کارکنان کو پکڑ لیا اور ان کی دھنائی شرو ع کر دی.

لڑائی کو بڑھتا دیکھ کر پولیس کے اہلکار وہاں پہنچے اور انہوں نے لڑائی چھڑوانے کی کامیاب کوشش کے بعد زخمی ہونے والے ن لیگی کارکن کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا ہے اور حالات پر قابو پا لیا ہے۔ 

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے خلاف بننے والے اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) آج پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں اپنی پہلی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اس سلسلے میں مختلف جماعتوں کے قافلے جلسہ گاہ کی طرف پہنچ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ 20 ستمبر کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد تشکیل پانے والی 11 سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو رواں ماہ سے شروع ہونے والے ’ایکشن پلان‘ کے تحت 3 مرحلے پر حکومت مخالف تحریک چلانے کے ذریعے حکومت کا اقتدار ختم کرنے کی کوشش کرے گی۔

ایکشن پلان کے تحت پی ڈی ایم نے رواں ماہ سے ملک گیر عوامی جلسوں، احتجاجی مظاہروں، دسمبر میں ریلیوں اور جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف ایک ’فیصلہ کن لانگ مارچ‘ کرنا ہے۔

مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے پہلے صدر ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف سینئر نائب صدر ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اس کے سیکرٹری جنرل ہیں۔