ایس پی سی آئی اے کو سی سی پی او سے پنگا مہنگا پڑ گیا 

ایس پی سی آئی اے کو سی سی پی او سے پنگا مہنگا پڑ گیا 

لاہور :ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار کو سی سی پی او لاہور کیساتھ تلخ کلامی مہنگی پڑ گئی ،سی آئی اے ایس پی کو پنجاب ٹریفک ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا ۔

پنجاب کے انسپکٹر جنرل آف پولیس انعام غنی کے دفتر سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق جرائم کی تفتیشی ایجنسی (سی آئی اے) سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) عاصم افتخار کو جمعہ کے روز پنجاب ٹریفک ہیڈ کوارٹر ایس پی کے عہدے پر تبدیل کردیا گیا،نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ عاصم افتخار کی جگہ اس وقت پنجاب ٹریفک پولیس ہیڈ کوارٹر ایس پی   طارق عزیز کی جگہ ہوگی۔ 16 اکتوبر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں اس منتقلی کے پیچھے کی وجہ کا ذکر نہیں کیا گیا ۔

ایس پی سی آئی اے کا ٹرانسفر سی سی پی او لاہور کیساتھ گزشتہ روز ہونے والے واقع کےبعد پیش آیا ہے ،ذرائع کے مطابق لاہور کیپٹل سٹی پولیس آفیسر عمر شیخ نے سیف سٹی اتھارٹی ہیڈ کوارٹر میں طلب کیے جانے والے ایک سرکاری اجلاس کے دوران "دلائل" کے بعد عاصم افتخار کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ بعد میں عمر شیخ کے سینئر ساتھیوں کی مداخلت پر وارنٹ واپس لے لئے گئےتھے ۔

واضح رہے گزشتہ روز سی سی پی او اور ایس پی سی آئی اے کے درمیان جھگڑے کے دوران میٹنگ میں موجود دیگر افسران نے بیچ بچاؤ کرایا۔ موٹروے گینگ ریپ کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کے معاملے پر اعتماد میں نہ لینے پر سی سی پی او عمر شیخ ایس پی سی آئی اے پر برہم ہوئے۔ذرائع کے مطابق سی سی پی او عمر شیخ اور ایس پی عاصم افتخار میں تلخ جملوں کاتبادلہ ہوا۔ سی سی پی او نے ایس پی سی آئی اے کو سیف سٹی اتھارٹی طلب کیا تھا جہاں دونوں میں تلخ کلامی ہوئی۔ اس کے بعد ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے تھے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی پی او نے ایس پی سی آئی اے کو مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دی جس پر ایس پی سی آئی اے نے کہا کہ میں سپاہی نہیں ہوں جو مقدمہ درج کریں گے،اس حوالے سے مؤقف جاننے کیلئے سی سی پی او لاہور عمر شیخ سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے واقعے کے بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا اور صرف نو کمنٹس کہا۔