سرکاری خرچے پر غیر ملکی دوروں، علاج کیلئے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد

سرکاری خرچے پر غیر ملکی دوروں، علاج کیلئے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد

لاہور: پنجاب حکومت نے وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور دیگر حکام کے سرکاری اخراجات پر غیر ملکی دوروں اور علاج کے لیے بیرونِ ملک سفر پر پابندی عائد کر دی۔ حکومت کی جانب سے خالی اسامیوں پر بھرتیوں اور ترقیوں کے ساتھ ساتھ موجودہ اور ترقیاتی بجٹ سے مقامی طور پر اسمبل کی گئی یا درآمد شدہ نئی گاڑیوں کی فراہمی پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

صوبائی حکومت نے تمام انتظامی سیکریٹریز، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، خودمختار اور ملحقہ اداروں کے سربراہان و دیگر حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اخراجات کو اپنے لیے مختص بجٹ تک محدود رکھیں اور محتاط انداز اپناتے ہوئے عوام کے پیسے کے استعمال میں کفایت شعاری کا مظاہرہ کریں۔ تمام حکام کو وسائل کے ضیاع اور فنڈز کے لیکج سے باز رہنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پنجاب حکومت کے وضع کردہ کفایت شعاری کے ان اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کا اطلاق مقامی حکومتوں پر بھی ہوگا۔

19 ستمبر 2016 کے خط کو منسوخ کرتے ہوئے پنجاب کے محکمہ خزانہ نے 18-2017 کے لیے تازہ کفایت شعاری اور معاشی اقدامات جاری کیے تاکہ منصفانہ انداز میں اخراجات کو کم کر کے صوبے میں مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھا جا سکے۔ عوامی پیسے کے مؤثر اور کفایتی استعمال کے لیے پنجاب حکومت نے وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور حکام کے سرکاری فنڈز پر غیر ملکی فضائی سفر پر پابندی عائد کی ہے۔ اسی طرح رواں مالی سال کے دوران کسی بھی منتخب نمائندے یا عہدیدار کو سرکاری اخراجات پر علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

خالی اسامیوں پر بھرتیوں پر پابندی کے ذریعے حکومت نے بھرتی کا اختیار وزیراعلیٰ کی اجازت سے مشروط کر دیا ہے جبکہ ترقیوں پر پابندی کا اطلاق ڈیلی گیشن آف فنانشل پاور 2016 کے قوانین کے تحت تفویض کردہ اختیارات پر نہیں ہو گا۔

اخراجات پر نظر رکھنے کے لیے حکومت پنجاب نے موجودہ اور ترقیاتی بجٹ سے مقامی اسمبل شدہ اور درآمد شدہ نئی گاڑیوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اس پابندی میں ایمبولینسز اور ہسپتال کے لیے استعمال ہونے والی آپریشنل گاڑیاں شامل نہیں ہوں گی جبکہ متعلقہ اداروں کو ٹریکٹرز، ڈمپرز، فائر فائٹنگ، فلڈ ریلیف اور کچرا اٹھانے کے لیے گاڑیاں خریدنے کی بھی اجازت ہو گی۔ تاہم گاڑیوں کی خریداری سے قبل متعلقہ محکمے کو بذریعہ سمری کفایت شعاری کمیٹی کی پیشگی رضامندی اور وزیراعلیٰ سے منظوری حاصل کرنی ہو گی۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے گذشتہ سال کے فیصلے کے مطابق وزراء کے صوابدیدی اور گھر کے آرائش کے گرانٹ کو روکنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ پنجاب حکومت نے انتظامی محکموں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اخراجات کو اپنے لیے مختص بجٹ تک محدود رکھیں تاکہ سپلمنٹری گرانٹس کو کم سے کم رکھا جا سکے جبکہ ناگزیر صورتحال میں متعلقہ محکمے کو صوبائی کابینہ اور کابینہ کمیٹی برائے مالیات و ترقی کی منظوری درکار ہو گی۔

پنجاب حکومت کی جانب سے وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کی سربراہی میں 7 رکنی کفایت شعاری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو صوبائی حکومت کے تمام مالیاتی معاملات پر نظر رکھے گی۔ یہ کمیٹی ناگزیر غیر ملکی دوروں کا جائزہ لے کر وزیر اعلیٰ سے منظوری کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔ کمیٹی اراکین میں ایم پی اے رؤف مغل، وحید گل، راجا عبدالحنید اور مہوش سلطانہ شامل ہیں جبکہ سیکریٹری خزانہ کمیٹی کی سیکریٹری کی بھی ذمہ داریاں سرانجام دیں گی۔ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکریٹری بھی اس کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں