بنگلہ دیش نے میانمار پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگا دیا

بنگلہ دیش نے میانمار پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگا دیا

ڈھاکا: جہاں میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و تشدد جاری ہے اور لاکھوں کی تعداد میں افراد بنگلہ دیش ہجرت کر چکے ہیں وہیں بنگلہ دیشی انتظامیہ نے میانمار پر اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام عائد کر دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی انتظامیہ نے میانمار کے سفیر کو طلب کر کے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ دوسری جانب میانمار کے صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی قسم کی خلاف ورزی کے کوئی شواہد موجود نہیں اور ڈھاکا کو عوامی بیانات جاری کرنے کے بجائے ہمیں اپنے تحفظات سے آگاہ کرنا چاہیے۔

یاد رہے گزشتہ روز بنگلہ دیش کی وزارت برائے خارجہ امور کا کہنا تھا کہ میانمار کے ڈرونز اور ہیلی کاپٹرز نے گذشتہ ہفتے کے دوران اتوار، منگل اور جمعرات کے دن بنگلہ دیشی فضائی حدود میں پروازیں کیں۔ وزارت برائے خارجہ امور کے مطابق اس خلاف ورزی پر میانمار کے سفیر کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔ بنگلہ دیش نے خبردار کیا کہ میانمار کو اپنی ’اشتعال انگیز کارروائیوں‘ پر نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

اُدھر میانمار کے صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ میانمار کی فوج بنگلہ دیش کے الزامات کی تردید کرتی ہے اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ بنگلہ دیش کے احتجاجی مراسلے پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ کیا اس بیان کو جاری کرنے کی وجوہات سیاسی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میانمار کی جانب سے سرحدی علاقوں میں موجود بے گھر افراد کی ہنگامی مدد کے لیے راشن کی ترسیل جاری تھی اور بنگلہ دیش کو یہ بات سمجھنی چاہیے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ نے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر میانمار کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں