خواجہ آصف کو اگر کوئی مسئلہ تھا تو پارلیمنٹ میں جاتے : چوہدری نثار

خواجہ آصف کو اگر کوئی مسئلہ تھا تو پارلیمنٹ میں جاتے : چوہدری نثار

اسلام آباد:سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کو اگر کوئی مسئلہ تھا تو وہ پارلیمنٹ میں مسئلہ کو لے جاتے۔ خواجہ آصف کو معلوم ہے ان کے بیان کی بھارت میں کتنی پذیرائی ہوئی ہے۔ بھارت میں ان کے بیان کو یوں پیش کیا گیا کہ سارا مسئلہ پاکستان میں ہے اور اس کا سارا فائدہ انڈیا کو ہوا ہے۔

خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے چوہدری نثار کے ترجمان نے کہا کہ داخلی ‘ خارجہ صورتحال 2013 ء کی اور آج کی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ وزیر کو اگر کوئی کمی کوتاہی نظر آتی ہے تو اس کا مل بیٹھ کر مداوا کرتے ہیں۔آرمی چیف نے کہہ دیا ہے کہ ہم نے بہت قربانیاں دیں اب دنیا ڈو مور کرے مگر مارے وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں کہ ڈو مور ہونا چاہیے۔ کمزوریوں‘ کوتاہیوں کو مشاورت سے حل کرنا چاہیے۔ قومی سلامتی کے مسئلے پر لب کشائی سے پہلے ملکی مفاد کو خاطر نظر رکھنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز بیماری میں مبتلا ہے ان کو متنازع نہیں بنانا چاہیے۔


انہوں نے مزید کہا کہ انتہائی اہم اور حساس معاملات سے متعلق مفروضوں پر بات نہیں ہونی چاہیے ۔ اتنی قربانیوں کے باوجود ہمیں تنقید بلکہ تضحیک کا نشانہ بنایا جارہا ہے‘ وزراء کا کام بیان دینا نہیں بلکہ بیماری کا علاج کرنا ہے۔ حساس معاملات پر بات کرتے ہوئے حقائق کے مطابق بات ہونی چاہیے پاکستان نے 26 ہزار سے زیادہ شہادتیں اور سو ارب ڈالر سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے اتنی قربانیوں کے باوجود ہمیں تنقید بلکہ تضحیک کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خود اپنے بیانات اور رویوں کی وجہ سے اپنے پیچھے پڑے ہوئے ہیں ہم خود موقع دیتے ہیں کہ بیرونی طاقتیں اپنی ناکامیوں کا بوجھ ہم پر ڈالیں۔