تحریک لبیک پاکستان پر پابندی فساد پھیلانے کی وجہ سے لگائی گئی:وزیراعظم

تحریک لبیک پاکستان پر پابندی فساد پھیلانے کی وجہ سے لگائی گئی:وزیراعظم
کیپشن: تحریک لبیک پاکستان پر پابندی فساد پھیلانے پر لگائی گئی:وزیراعظم
سورس: file

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔نبی کریم ﷺ  کی شان میں ہرزہ سرائی برداشت نہیں کریں گے۔ مغرب کے انتہا پسند مسلمانوں کی دل آزاری پر معذرت کریں۔

وزیراعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میں سب پر واضح کر دوں کہ ہماری حکومت نےتحریک لبیک پاکستان کیخلاف انسدادِ دہشت گردی قانون کےتحت جبھی کارروائی کی جب انہوں نےریاستی عملداری کو للکار۔کوچہ و بازار کو فساد سےبھرتےہوئےعوام اور قانون نافذ کرنے والےاداروں پر حملہ آور ہوئے۔ کوئی بھی ہو وہ آئین و قانون سےبالاترنہیں ہوسکتا۔

انہوں نے مغریب کے دوہرے معیار کو سامنے لاتے ہوئے کہا کہ مغربی حکومتوں سےبھی میرا مطالبہ ہےکہ وہ ہمارے رسولِ پاک ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی کےذریعےجان بوجھ کر مسلمانوں کیخلاف نفرت و ایذا کےفروغ میں ملوث عناصر کی سرکوبی کیلئے وہی معیار ملحوظِ خاطر رکھیں جو انہوں نے ہولوکاسٹ کیخلاف ہر قسم کی منفی گفتگو کو غیرقانونی قرار دیکر قائم کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دائیں بازو کے انتہاء پسند سیاستدانوں سمیت اہلِ مغرب کا وہ طبقہ جو آزادی  اظہار کی آڑ میں جان بوجھ کر ایسی شرانگیزیوں کو ہوا دیتا ہے، واضح طور پر اخلاقی احساس اور حوصلے سے محروم ہے ۔ اس آزار پر 1.3 ارب مسلمانوں سے معذرت کرے۔ ہم ان انتہاء پسندوں سے معافی کا پرزور مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی انتہاءپسندوں،جو دنیا کے 1.3 ارب مسلمانوں کو اذیت میں مبتلا کرنےکیلئے اسلاموفوبیا اور نسلی تضحیک کاسہارا لیتے ہیں،کیلئےمیراپیغام ہےکہ:ہم مسلمان اپنےنبی پاک ﷺ سےبےحد محبت کرتےہیں اور وہ ہمارےدلوں میں بستےہیں۔انکی شانِ اقدس میں کسی قسم کی گستاخی یا ہرزہ سرائی ہمیں گوارا نہیں۔