حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کے فیصلے پر یو ٹرن لینے کا امکان

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کے فیصلے پر یو ٹرن لینے کا امکان

اسلام آباد:  کمزور معاشی صورتحال اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ناراضی کے پیش نظر مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا امکان ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق  حکومت سمجھتی ہے کہ عوام کو سستی مصنوعات کے لیے اربوں روپے کی سبسڈی دینا کوئی قابل عمل آپشن نہیں ہے جبکہ آئی ایم ایف بھی  اس فیصلے سے ناخوش ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل  وزیراعظم شہباز شریف نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کو مسترد کرتے ہوئے عوام الناس کو ریلیف دینے کا  فیصلہ کیا تھا اور اگلے پندرہ دن تک قیمتیں برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔

دریں اثنا  حکومتی فیصلے پر لیگی رہنما  مفتاح اسماعیل نے ٹویٹر پر لکھا کہ  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے حکومت کو اپنا حالیہ فیصلہ واپس لینا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے لکھا کہ ’پٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی جاری رکھنے کا اعلان ایک مشکل  فیصلہ تھا اور اس پر نظر ثانی کی جائے گی۔‘ انہوں نے مزید  کہا کہ حکومت کو پٹرول پر 21 روپے اور ڈیزل پر 52 روپے فی لیٹر کا بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ 

دوسری جانب معاشی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ چونکہ آئی ایم ایف بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے اور ان میں 10 روپے لیٹر کمی کرنے پر بھی پچھلی حکومت سے خوش نہیں ہے، اس لیے موجودہ حکومت قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہوگی۔

مصنف کے بارے میں