مہوش حیات نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کی کلاس لے لی

مہوش حیات نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کی کلاس لے لی

کراچی :امریکی گلوکار نک جونس سے شادی کے بعد امریکا منتقل ہونے والی بولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے کچھ دن قبل سوال پوچھنے پر پاکستانی لڑکی کو جھاڑ پلادی تھی۔پاکستانی خاتون کی جانب سے سوال پوچھے جانے پر غصے میں آنے پر بالی وڈ اداکارہ تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا .

آن لائن یونیسیف سے مطالبہ کیا گیا کہ ان سے خیر سگالی سفیر کا عہدہ واپس لیا جائے۔اور اب پریانکا چوپڑا کے ایسے بیانات پر اداکارہ مہوش حیات نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے اور بالی ووڈ اداکارہ کی کلاس لیتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی سنگین مسئلے پر بات کرنے سے قبل سوچ لیا کریں۔امریکی نشریاتی ادارے میں لکھے گئے اپنے مضمون میں مہوش حیات نے پریانکا چوپڑا کو احساس دلایا کہ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی خیر سگالی کی سفیر ہیں اور انہیں امن پھیلانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

مہوش حیات کا کہنا تھا کہ پریانکا چوپڑا کو امریکہ میں منتقل ہوجانے کے بعد تبدیل ہوجانا چاہیے تھا اور انہیں کسی بھی سنگین مسئلے پر بات کرتے وقت ایک بھارتی نہیں بلکہ ایک امریکی اور عالمی شخصیت کے طور پر بات کرنی چاہیے۔پاکستانی اداکارہ کے مطابق انہیں اندازا ہے کہ ایک معروف شخصیت ہونے کے ناطے کچھ افراد پر کتنا دباؤ ہوتا ہے اور وہ خود بھی ماضی میں کچھ باتوں کی وجہ سے مشکل میں پڑ چکی ہیں۔

مہوش حیات نے پریانکا چوپڑا کے بیان کو عام بھارتیوں کے خیالات کی ترجمانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اداکارہ نے امریکا میں بیٹھ کر عام بھارتی افراد کی زبان بولی۔’لوڈ ویڈنگ‘ اداکارہ نے پریانکا چوپڑا کو مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ انہیں پاکستان اور بھارت میں نفرتیں پھیلانے کے بجائے انسانیت اور امن کا درس دینا چاہیے۔مہوش حیات نے اپنی تحریر میں بالی ووڈ فلموں کے موضوعات کو بھی چھیڑا اور ساتھ ہی اعتراف کیا کہ پاکستانی فلموں میں بھی انسانیت اور امن کے موضوعات کو فوکس نہیں کیا جاتا۔

’چھلاوا‘ ہیروئن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کی فلم انڈسٹری کو امن اور انسانیت جیسے موضوعات پر فلمیں بنانی چاہیے اور ایسے کئی موضوعات ہیں جن پر کام کیا جا سکتا ہے اور وہ ایسے موضوعات پر پریانکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے بھی تیار ہوں گی۔مہوش حیات کا کہنا تھا کہ بالی وڈ کو دہشت گردی اور نفرتیں پھیلانے والے موضوعات کو چھوڑ کر دوسرے موضوعات پر کام کرنا چاہیے۔