نیوزی لینڈ میں 9 ماہ بعد کورونا کا ایک کیس رپورٹ، ملک گیر لاک ڈاؤن کا فیصلہ  

Corona's case report in New Zealand 9 months later, nationwide lockdown decision
کیپشن: فائل فوٹو

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن نے تقریباً 9 ماہ بعد صرف ایک کورونا کیس رپورٹ ہونے کے بعد انتہائی سخت احکامات جاری کرتے ہوئے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ میں آخری کورونا کا کیس فروری 2021ء میں سامنے آیا تھا۔ خیال رہے نیوزی لینڈ کا شمار دنیا کے ایسے ممالک میں ہوتا ہے جہاں ایس او پیز پر سخت عملدرآمد کو ممکن بنا کر اس عالمی وبا کو پھیلنے سے روکا گیا ہے۔

اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن نے آکلینڈ شہر میں صرف ایک کورونا کیس رپورٹ ہونے کے بعد ملک گیر لاک ڈاؤن لگانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

آرڈرن کے حکم پر آکلینڈ شہر میں سات دن جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں ہفتے کے تین دن لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس دوران شہریوں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماسک کا استعمال کریں، سماجی فاصلہ بنائے رکھیں اور ایس او پیز پر مکمل عمل کریں تاکہ اس موذی بیماری کے پھیلنے کا خدشہ روکا جا سکے۔

کیوی وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ صحت کے حکام کو خدشہ ہے کہ آکلینڈ میں منظر عام پر آنے والا کیس ڈیلٹا ویرینٹ ہے۔