بھارت میں انسانیت کی تذلیل، نائیوں نے دلتوں کے بال کاٹنے سے انکار کر دیا

Humiliation of humanity in India, barbers refuse to cut the hair of Dalits
کیپشن: فائل فوٹو

نئی دہلی: بھارت میں مسلمانوں کیساتھ ساتھ دیگر اقلیتوں کو بھی نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اس کی تازہ مثال بھارتی ریاست کرناٹک کی حکومت کا اقدام ہے جہاں دلتوں کیلئے مخصوص دکانیں کھولنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

انڈین میڈیا کے مطابق دلتوں کیلئے ریاست بھر میں ایسی دکانیں کھولی جائیں گی جہاں وہ اپنے بال کٹوا سکیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ سب کچھ دلتوں کی آسانی کیلئے کیا جا رہا ہے کیونکہ 'چھوٹی ذات' سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد کو اپنی روزمرہ کی ضروریات (خریداری اور بال ترشوانے) کیلئے سخت مشکل کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ چھوٹی ذات سے تعلق کی وجہ سے کوئی ان کے بال نہیں کاٹتا تھا۔

خیال رہے کہ ریاست کرناٹک میں فلاح عامہ کیلئے کام کرنے والی ایک تنظیم نے حکومت کو بارہا باور کرایا تھا کہ دلت اور دیگر چھوٹی ذاتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو سخت سماجی بائیکاٹ کا سامنا ہے، حکومت کی جانب سے اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی۔ تاہم اب دلتوں کیساتھ کچھ اس طرح کے واقعات پیش آنے کی وجہ سے اس پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا گیا ہے۔

دلتوں کیلئے الگ دکانوں کے قیام کی تجویز کرناٹک کے وزیراعلیٰ یورپا کے زیر صدارت ایک اجلاس میں سامنے آئی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو حل کر نے کیلئے جلد ہی بڑا اہم فیصلہ لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ بھارت دنیا کا واحد ایسا ملک ہے جہاں ذات پات کا بڑا گندا رواج قائم ہے۔ دنیا کے دیگر حصوں کی عوام اس تعصب پسندی سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ چھٹکارا حاصل کر چکے ہیں لیکن ہندوستان میں یہ مزید اپنی جڑیں پکڑ رہا ہے۔ دلتوں کو اچھوت مانا جاتا ہے اور ان کیساتھ ہاتھ ملانا اور کھانا پینا بھی اپنی توہین سمجھی جاتی ہے۔