سانحہ سیہون، ہلاکتوں کی تعداد 83 ہو گئی

سانحہ سیہون، ہلاکتوں کی تعداد 83 ہو گئی

سیہون شریف: دھماکا درگاہ لعل شہباز قلندر کے احاطے میں اس وقت دھماکا ہوا جب وہاں دھمال ڈالی جا رہی تھی جبکہ دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔ دھماکے کے بعد پولیس کی ٹیموں نے درگاہ لعل شہباز پہنچ کر جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا جبکہ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو درگاہ کے قریب واقع اسپتال منتقل کیا۔

درگاہ لعل شہباز میں دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سول اسپتال سیہون، جامشورو اور حیدرآباد سمیت دیگر قریبی شہروں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا تھا۔ دھماکے میں ابتک ہلاکتوں کی تعداد  83ہو گئی ہے اور  300 سے زائد زخمی سندھ کے مختلف اسپتالوں  میں زیر علاج ہیں ۔ دوسری جانب سندھ پولیس کے ترجمان نے دھماکے کو خودکش حملہ قرار دیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حملہ آور گولڈن گیٹ سے درگاہ میں داخل ہوا اور مزار میں دھمال کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں آرمی کے قافلے پر حملہ

پولیس کا کہنا ہے کہ جمعرات کا روز ہونے کی وجہ سے مزار میں زائرین کا رش تھا۔ ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیوں کے لیے فوج اور رینجرز کے دستے پہنچے اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔

ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف نے زخمیوں کو طبی امداد دی اور شدید زخمیوں کو ایمبولینسز کے ذریعے سندھ کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ سی ایم ایچ حیدر آباد میں بھی زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔

اظہار مذمت

صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شرف، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے لعل شہباز قلندرؒ کے مزار کے احاطے میں ہونیوالے دھماکے کی مذمت کی۔

مزید پڑھیں: مہمند ایجنسی میں 2 خود کش دھماکوں میں 6 افراد شہید، 4 زخمی

سابق صدر آصف علی زرداری نے حضرت لال شہباز قلندرؒ کے مزار پر حملے کی مذمت کی اور گزشتہ رات ہنگامی طور پر کراچی پہنچے۔ انہوں نے آتے ہی وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں انہیں سانحہ لعل شہباز قلندر کے حوالے سے بریفنگ دی۔

واضح رہے گزشتہ سال صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں درگاہ شاہ نورانی میں زور دار بم دھماکے کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد شہید متعدد زخمی ہوئے تھے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں