سانحہ لاہور ، جسٹس عابد عزیز شیخ نے آئی جی پنجاب سےجواب طلب کر لیا

 سانحہ لاہور ، جسٹس عابد عزیز شیخ نے آئی جی پنجاب سےجواب طلب کر لیا

لاہور:گزشتہ دنوں ہونے والے مال روڈ سانحہ دہشت گردی کی نئی لہر کا پہلا واقعہ تھا جس میں 14شہریوں نے شہادت پائی تھی اور 100سے زائد زخمی ہوئے تھے۔مال روڈ لاہورپر یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہاں لوگوں کا جم غفیر احتجاج کے لیے موجود تھا۔یاد رہے کہ کہ حکومت کی جانب سے مال روڈ پر احتجاج کرنے پر پابندی ہے ۔

اس کے باوجود وہاں احتجاج جاری تھا اسی ضمن میں لاہور ہائی کورٹ میں پابندی پر عملدرآمد کے لیے درخواست دی گئی ۔یہ درخواست شیراز ذکاءایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے حملہ حکومتی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور حکومت کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ہے۔

حکومت اپنی ہی عائد کردہ پابندی پر عملدرآمد کروانے میں ناکام رہی ہے اور حکومتی غفلت کے باعث چئیرنگ کراس(مال روڈ) واقعہ رونما ہوا۔مال روڈ پر جلسوں اور احتجاجوں   کے خلاف پابندی پر عملدرآمد کرویا جائے اور ان کاموں کے لیے محفوظ جگہ مختص کی جائے تا کہ امن بر قرار رہے۔واضح رہے کہ مال روڈ وقعہ کے بعد وہاں موجود تاجر برادری کو بھی بہت نقصان پہنچا ہے  جہاں اشیاءضرورت کی خرید و فروخت ہوتی ہے ۔مارکیٹ میں بہت سے بینکس اور ریسٹورینٹس بھی موجود ہیں ۔اس وقعہ کے بعد سے مارکیٹ تقریبا بند پڑی ہے جس سے تاجروں کو بہت نقصان ہوا ہے ۔

دوسری جانب چئیرنگ کراس پر موجود پنجاب اسمبلی اور کئی سرکاری و نجی دفاتر بھی موجود ہیں ۔نہ صرف یہ بلکہ مال روڈ سے ڈیوس روڈ،شملہ پہاڑی جہاں پی ٹی وی ،ریڈیو پاکستان اور کئی نجی چینلز بھی ہیںکی طرف داخلے کا ایک رستہ چئیرنگ کراس بھی ہے اور وہ تمام لوگ جو جو ان دفاتر میں کام کرتے ہیں یا پنجاب اسمبلی کا حصہ ہیں ان کو اِن تمام مظاہروں اور جلسوں کی وجہ سے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔کیونکہ مظاہرین کے احتجاج کا اہم حصہ ہمیشہ سے ہی ٹریفک روک دینا رہا ہے جو پریشانی کا باعث بنتا تھا۔لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے بعد جسٹس عابد عزیز شیخ نے ائی جی پنجاب سے 11مارچ کو جواب طلب کر لیا ہے۔