سعودی خواتین نے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی شروع کر دی

سعودی خواتین نے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی شروع کر دی
کیپشن: میں خوش ہوں کہ اب سگریٹ نوشی کا انتخاب کر سکتی ہوں، ریما۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ اے ایف پی

ریاض: خواتین سے متعلق حقوق میں نرمی کے بعد سعودی خواتین نے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی بھی شروع کر دی۔ سعودی عرب میں حالیہ کچھ مہینوں کے دوران خواتین کی جانب سے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے کے بہت زیادہ واقعات منظر عام پر آئے ہیں۔

ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاض میں ایک نجی کمپنی میں ملازمت کرنے والی 27 سالہ سعودی دوشیزہ ریما ایک کیفے میں سگریٹ نوشی کرتے ہوئے دیکھی گئیں۔

ان کا کہنا ہے میں سمجھتی ہوں کہ عوامی مقام پر سگریٹ نوشی حال ہی میں خواتین کو ملنے والی آزادی پر عمل کا ایک حصہ ہے اور میں خوش ہوں کہ اب سگریٹ نوشی کا انتخاب کر سکتی ہوں۔

دو سال قبل سگریٹ نوشی شروع کرنے والی ریما نے الیکٹرک سگریٹ کے نقصان دہ اثرات کو مسترد کیا لیکن وہ اس پر پریشان بھی ہیں کہ ان کے خاندان والے اس مضر اثرات ڈھونڈ نکالیں گے البتہ وہ کہتی ہیں کہ اس کے لیے بھی مکمل طور پر تیار ہوں۔

سگریٹ نوشی کرنے والی ایک اور لڑکی نجلہ کا کہنا ہے تیزی سے معاشرتی تبدیلیوں کے باوجود دوہرا معیار موجود ہے، اگر کوئی خاتون سگریٹ نوشی کرے تو اسے اسکینڈل یا برا سمجھا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کرنے کے ساتھ، اکیلے اسٹیڈیم جانے اور کنسرٹ دیکھنے کی بھی اجازت ہے۔ اس کے علاوہ سعودی خواتین بغیر کسی مرد فیملی ممبر کی اجازت کے پاسپورٹ بھی رکھ سکتی ہیں۔