امریکہ نے فلسطین کیلئے ساڑھے چھ کروڑ ڈالر کی امداد روک دی

امریکہ نے فلسطین کیلئے ساڑھے چھ کروڑ ڈالر کی امداد روک دی

واشنگٹن: امریکہ نے فلسطین میں فلاحی منصوبوں کے لیے اقوام متحدہ کے ذریعے دی جانے والی ساڑھے چھ کروڑ ڈالر کی امداد روکنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ نے اقوام متحدہ کی فلاحی ایجنسی کو 12 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد دینا تھی لیکن اب امریکہ صرف چھ کروڑ ڈالر دے گا۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ فلسطین کے اسرائیل کے ساتھ قیامِ امن کے اقدامات کو رد کرنے پر امریکہ امداد میں کمی کر سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کی فلاحی ایجنسی کے مجموعی فنڈ میں سے 30 فیصد امریکہ امداد پر مشتمل ہے۔ گذشتہ سال امریکہ نے اقوام متحدہ کی فلاحی ایجنسی کو 37 کروڑ ڈالر دیئے تھے۔ اس سے پہلے فلسطین کے صدر محمود عباس نے مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکہ کے امن منصوبے پر شدید تنقید کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد سے وہ امریکی امن منصوبے کو قبول نہیں کریں گے۔

فلسطینی صدر نے اسرائیل پر اوسلو معاہدے کو ختم کرنے کا الزام بھی عائد کیا جس کے تحت قیامِ امن کے لیے بات چیت شروع ہوئی تھی۔ امریکی دفترِ خارجہ کی ترجمان نے واضح کیا کہ اس کٹوتی کا مقصد 'سزا' دینا نہیں ہے بلکہ امریکہ فلاحی ایجنسی میں اصلاحات چاہتا ہے۔ امریکی اہلکار نے خبر رساں ایجنسی رویئٹرز کو نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ مزید بات چیت تک ساڑھے چھ کروڑ ڈالر روک لیے گئے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ 'اب وقت ہے کہ دوسرے ممالک جو کافی امیر بھی ہیں سامنے آئیں اور علاقائی سلامتی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ امریکہ کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ نے چند روز قبل کہا تھا کہ 'امریکہ کو امداد کے بدلے، تعریف یا احترام نہیں ملتا ہے۔'

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں