سانحہ مری کی تحقیقات مکمل نہ ہو سکیں، کمیٹی نے مزید 5 روز مانگ لئے

سانحہ مری کی تحقیقات مکمل نہ ہو سکیں، کمیٹی نے مزید 5 روز مانگ لئے
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: سانحہ مری کی تحقیقات کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن کا آج آخری دن ہے لیکن تحقیقات تاحال مکمل نہیں ہو سکیں اور تحقیقاتی کمیٹی نے مزید 5 روز کا وقت مانگ لیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق سانحہ مری کی تحقیقات مکمل کرنے کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہو رہی ہے لیکن تحقیقات تاحال مکمل نہیں ہو سکیں اور انتظامیہ کی جانب سے تحریری بیانات ابھی تک موصول نہیں ہوئے۔ تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ نامکمل رپورٹ کسی صورت جمع نہیں کروا سکتے، اس لئے مزید 5 روز کا وقت دیا جائے۔ 
تحقیقاتی کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب، خیبرپختونخواہ اور وفاق سے صرف چند افسروں اور حکام کے بیانات ہی ریکارڈ کئے جا سکے ہیں اور ابھی مزید کام باقی ہے جس کیلئے تحقیقاتی کمیٹی نے مزید 5 روز کا وقت مانگا ہے۔ 
واضح رہے کہ سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پیش کی جا چکی ہے جس میں سیاحوں کی اموات کی وجہ کاربن مونو آکسائیڈ گیس کو قرار دیا گیا ہے جبکہ انتظامیہ کی غفلت بھی اس کی وجہ بتائی گئی ہے۔ 
ابتدائی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 7 جنوری کو مری میں 16 گھنٹوں کے دوران 4 فٹ برف پڑی جبکہ 3 جنوری سے 7 جنوری تک ایک لاکھ 62 ہزار گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں جبکہ مری جانے والی 21 ہزار گاڑیاں واپس بھجوائی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک بلاک ہوئی اور شدید برفانی طوفان گاڑیوں میں بیٹھے 22 افراد کاربن مونو آکسائیڈ سے جاں بحق ہوئے۔ 
واضح رہے کہ ملکہ کوہسار مری میں برف باری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر 23 افراد انتقال کر گئے تھے جس کے باعث علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر کے اسے آفت زدہ قرار دیدیا گیا تھا اور کئی روز تک مری میں سیاحوں کا داخلہ بھی بند رہا۔