فیفا ورلڈ کپ کے دوران دو کروڑ سے زائد سائبر حملے ہوئے: ولادی میر پیوٹن

فیفا ورلڈ کپ کے دوران دو کروڑ سے زائد سائبر حملے ہوئے: ولادی میر پیوٹن
کیپشن: image by facebook

ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018 کے دوران روس کو دو کروڑ پانچ لاکھ سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑا، کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فٹ بال عالمی کپ کی میزبانی کرتے ہوئے روس پر بے پناہ سائبر حملے کیے گئے۔

تاہم روسی صدر نے سائبر حملوں کے پیچھے موجود ذمہ دار ممالک یا افراد کے بارے میں تفصیل بتانے سے گریز کیا، انھوں نے گزشتہ روز سیکورٹی اداروں سے ملاقات کرتے ہوئے سائبر حملوں کے بارے میں بتایا۔

سائبر حملوں کی نوعیت کے بارے میں تفصیلات معلوم نہیں ہو سکی ہیں، خیال رہے کہ فٹ بال عالمی کپ کا انعقاد 14 جون سے 15 جولائی تک روس کے 11 شہروں کے 12 سٹیڈیمز میں ہوا۔

مزید پڑھیئے:یورپی یونین ، روس اور چین ہمارے مخالف ہیں:ڈونلڈ ٹرمپ
 
 
ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ سائبر حملوں کو ناکام بنانے کی وجہ یہ تھی کہ وہ پہلے ہی سے ہائی الرٹ تھے، ذمہ دار اداروں نے بر وقت آگاہی، بہترین تجزیے اور کام یاب آپریشنز کے لیے پوری طاقت کا استعمال کیا۔

واضح رہے کہ مغربی ممالک کی طرف سے روس پر متعدد بار الزامات عائد کیے جا چکے ہیں کہ اس نے انھیں سائبر حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

خیال رہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018 کا فائنل میچ کروشیا اور فرانس کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا، اس مقابلے میں فرانس نے بیس سال بعد دوسری مرتبہ فٹ بال ورلڈ کپ جیتا۔