پاک بھارت فائنل: دونوں ٹیمیں 128 ایک روزہ میچوں میں آمنے سامنے آئیں

پاک بھارت فائنل: دونوں ٹیمیں 128 ایک روزہ میچوں میں آمنے سامنے آئیں

لاہور: پاک بھارت فائنل سےپہلےکرکٹ فیوربڑھتاجارہاہے۔شائقین کو اس بات کی بھی کھوج ہت کہ دونوں اس سے پہلے کتنی بار مدمقابل ہوئے؟ کونسے پلئیرز میچ وننگ ہو سکتے ہیں ؟

ایونٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایشیا کے دو روایتی حریفوں کا مقابلہ دنیائے کرکٹ میں زبان زد عام ہے۔دونوں ٹیمیں 128 ایک روزہ میچوں میں آمنے سامنے آئیں جس میں 72 بار پاکستانی شاہینوں نے بھارتی سورماوں کو چت کیا ۔بھارت نے 52 بار جیت حاصل کی جبکہ 4 میچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

دونوں ٹیمیں تین مرتبہ آئی سی سی کےناک آؤٹ مقابلوں میں آمنےسامنےآئی ہیں ۔ورلڈکپ 1996 کاکوارٹرفائنل ، پھرورلڈٹی ٹوینٹی 2007کافائنل ، اس کےبعد ورلڈکپ دوہزارگیارہ کے سیمی فائنل، یہ تینوں میچز بھارت کے نام رہے۔
دونوں ٹیموں کےکھلاڑیوں کاموازنہ کیا جائے تو ۔۔۔ادھرویرات کوہلی ہیں تو یہاں سرفراز،دونوں مردبحران ،اُدھرشیکھردھوون تو یہاں فخرزمان ،دونوں پنچ ہٹر
اس طرف روہت شرما تو ادھراظہرعلی،دونوں ذمہ داربیٹسمن مانے جاتے ہیں۔

یہاں جنید خان تو وہاں امیش یادیو ، پاکستان کےپاس عامر توبھارت کےپاس بمراہ ،ادھر حسن علی تو ادھر پانڈیا، دیکھتےہیں اس بارہیروکون بنتاہے۔
آج چیمپئنز ٹرافی2017 کی تقریب رونمائی بھی کی گئی جس میں دونوں حریف ٹیموں کے کپتان نے ٹرافی کو ہاتھوں میں تھام کر اس کی نمائش بھی کی

ویڈیو دیکھیں

مصنف کے بارے میں