الیکشن ترمیمی بل میں کچھ ترامیم کو آئین پاکستان سے متصادم سمجھتے ہیں، الیکشن کمیشن

الیکشن ترمیمی بل میں کچھ ترامیم کو آئین پاکستان سے متصادم سمجھتے ہیں، الیکشن کمیشن
کیپشن: الیکشن ترمیمی بل میں کچھ ترامیم کو آئین پاکستان سے متصادم سمجھتے ہیں، الیکشن کمیشن
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کہا ہے کہ الیکشن ترمیمی بل میں بعض ترامیم کو آئین پاکستان سے متصادم سمجھتے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق انتخابی فہرستوں کی تیاری اور ان پر نظر ثانی کے اختیارات، آئین پاکستان کے تحت الیکشن کمیشن کے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 222 کے تحت ان اختیارات کو نہ ختم کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان میں کمی کی جا سکتی ہے۔

الیکشن کمیشن نے اعلامیہ میں کہا کہ ترمیمی بل کے ذریعے متعلقہ دفعات کو حذف کر دیا گیا ہے جس سے انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کا عمل الیکشن کمیشن کیلئے ناممکن ہوجائے گا۔ الیکشن کمیشن ترامیم پر اپنا مؤقف پہلے ہی وزارت پارلیمانی امور کے ذریعے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو جمع کروا چکا تھا تاہم اسے زیر بحث نہیں لایا گیا۔

الیکشن کمیشن کا کہناہےکہ الیکشنز ایکٹ سیکشن 122 میں ترمیم میں سینیٹ کے الیکشن میں ووٹنگ کو خفیہ کے بجائے اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا کہا گیا اور یہ ترمیم سپریم کورٹ آف پاکستان کی رائے سے مطابقت نہیں رکھتی۔

اعلامیے کے مطابق کمیشن کے اجلاس میں آئی ووٹنگ برائے سمندر پار پاکستانی اور الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے امور بھی زیر بحث آئے۔ آئی ووٹنگ سسٹم کی تھرڈ پارٹی آڈٹ آئی ووٹنگ سسٹم کو استعمال نہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔