انڈیا ٹویٹر سے خوفزدہ، قانونی تحفظ واپس لے لیا، پہلا مقدمہ درج  

 India Frightened by Twitter, withdraws legal protection, first case registered
کیپشن: فائل فوٹو

نئی دہلی: انڈیا نے سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ ٹویٹر کی جانب سے قوانین پر عملدرآمد میں ناکامی پر اس کی انٹرمیڈیری حیثیت کو ختم کر دیا ہے۔ گزشتہ روز بھارتی حکومت نے اپنے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے ٹویٹر کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق انڈین حکومت کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹویٹر نے غیر قانونی اور اشتعال انگیز مواد کی تشہیر کی روک تھام کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا حالانکہ اس کو بارہا اس حوالے تاکید کی گئی تھی۔ انڈیا میں 25 مئی 2021ء سے آئی ٹی کے نئے قواعد کا اطلاق ہوا ہے۔

انڈین حکومت کا کہنا ہے کہ قوانین پر عمل پیرا نہ ہونے کی پاداش میں اب ٹویٹر کیخلاف بڑی کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اب آئندہ سے اسے کسی قسم کا قانونی تحفظ فراہم نہیں کیا جائے گا۔

ٹویٹر حکام پر واضح کر دیا گیا ہے کہ اگر اب اس کیخلاف کسی بھی قسم کا کوئی مقدمہ درج ہوا تو امریکی کمپنی کو تعزیرات ہند کے تحت ان کا سامنا کرنا ہوگا۔

خیال رہے کہ انڈین حکومت نے اشتعال انگیز مواد کی تشہیر کو روکنے کیلئے ٹویٹر سے متعدد بار رابطہ کیا تھا جس کے بعد امریکی کمپنی نے ایک عہدیدار کو ان معاملات کو دیکھنے مقرر کیا تھا۔ اس عہدیدار کی ڈیوٹی تھی کہ وہ بھارتی حکام کی شکایات کو سنے۔ اس کے علاوہ تمام تر معلومات وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کیساتھ بھی شیئر کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

خیال رہے کہ ٹویٹر واحد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے جس سے انڈیا کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت قانونی تحفظ دیے کا درجہ واپس لے لیا گیا ہے۔ واٹس ایپ، یوٹیوب اور فیس بک دیگر درجنوں پلیٹ فارمز کو ابھی تک یہ خصوصی رعایت حاصل ہے۔