پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا مریم اورنگزیب کے بیان پر ردِعمل

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا مریم اورنگزیب کے بیان پر ردِعمل

اسلام آباد: وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فرخ حبیب نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جھوٹی وزیر اطلاعات ہر روز جھوٹ کی پٹاری کھول کر بیٹھ جاتی ہیں اور عمران خان کے نام کی گردان شروع کر دیتی ہیں،بدتمیز وزیر صاحبہ کی یادداشت کمزور ہے عمران خان نہیں انکا بھگوڑا لیڈر چھپ کر بیٹھا ہے۔

مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف فرخ حبیب نے اپنے بیان میں کہادوائی لینے گیا بیمار شخص 8 ہفتوں کا کہہ کر لندن میں پاکستان کے اداروں پر چڑھائی کرتا ہے،شریفوں کا سارا ٹبر پاکستان سے مفرور اور عدالتوں کا اشتہاری ہے،قانون کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے افراد پاکستان پر قابض ہیں،اور مخالفین کو دھمکیاں لگاتے ہیں۔


فرخ حبیب نے مزید کہا کہ امپورٹڈ سرکار کی نصف سے زیادہ کابینہ مجرم ہے،آئین و قانون سے منحرف ہے،عوام دشمن پالیسیوں سے نااہل اور نکمی امپورٹڈ سرکار نے ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں،عمران خان عوام کے دلوں میں بستے ہیں،پاکستان کا ہر باشعور شہری تحریک انصاف کے نظریے کی حمایت کرتا ہے،تحریک انصاف تو عوام میں جانے سے نہیں گھبراتی،امپورٹڈ سرکار کو اپنی کرتوتوں کی بدولت عوام سے خوف ہے،اگر مقبولیت کا اتنا خمار ہے تو انتخابات کروا کر دیکھ لے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا،پاکستان تحریک انصاف نے وہ تاریخی جلسے کیے جو آج تک کوئی نہ کر سکا اور نہ کر سکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف سازش اس وقت ہوئی جب پاکستان ترقی کر رہا تھا،عمران خان نے بڑی محنت اور لگن سے پاکستان کی معیشت کو استحکام دلایا،امپورٹڈ کرپٹ حکومت نے چند ہی دنوں میں پاکستان کی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا،عوام کی زندگی اجیرن کر دی،عمران خان آئی ایم ایف کے سامنے ڈٹ گئے،اپنی عوام کا سوچا اور ریلیف دے کر آسانیاں پیدا کیں، تحریک انصاف کی حکومت سستے تیل کے لیے روس کے ساتھ معاہدہ کر رہی تھی،امپورٹ سرکار آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئی، اور ملک کو گروی رکھ دیا،ان کی معاشی دہشت گردی سے پاکستان کی قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں،جلد امپورٹڈ سرکار سے عوام کو نجات حاصل ہوگی حقیقی آزادی لے کر رہیں گے،اتوار کے روز امپورٹڈ حکومت کو پتہ چلے گا کہ عوام عمران خان کی قیادت میں متحد ہے،عوام پر ڈھائے گئے تمام ظلموں کا حساب لیا جائے گا۔

مصنف کے بارے میں