کسی میڈیکل کالج کو زائد فیس وصول نہیں کرنے دیں گے:چیف جسٹس ثاقب نثار

کسی میڈیکل کالج کو زائد فیس وصول نہیں کرنے دیں گے:چیف جسٹس ثاقب نثار
کیپشن: فائل فوٹو

کراچی:چیف جسٹس آف پاکستان نے حکم جاری کیا ہے کہ کسی میڈیکل کالج کوزائدفیس وصول نہیں کرنے دیں گے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں میڈیکل کالجوں میں داخلوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی میڈیکل کالج کوزائدفیس وصول نہیں کرنے دیں گے،ایسے کالجوں کے ذمہ داران کیخلاف کرمنل کارروائی بھی ہوسکتی ہے،ماہرین سے مشاورت کرکے فیس کا تعین کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:"سعودی شہریوں کی غیر ملکی بیگمات اب شہریت کے لئے درخواست دے سکتی ہیں"

متعدد میڈیکل کالجز نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیاجبکہ سیکرٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ انسپکشن ٹیم کو نجی کالج سے متعلق تحفظات ہیں کیونکہ نجی میڈیکل کالج انتظامیہ نے مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پی ایم ڈی سی کے تحت13رکنی انسپکشن ٹیم تشکیل دی جارہی ہے،ہم صرف اس انسپکشن سے نبض چیک کر رہے تھے جبکہ پی ایم ڈی سی کی ٹیم اصل معائنہ کرے گی،عدالت نے رپورٹس طلب کرتے ہوئے سماعت 31 مارچ تک ملتوی کردی۔قبل ازیں دوران سماعت چیف جسٹس نے نوجوان ڈاکٹرز اپنی حدود سے تجاوز نہ کریں،ینگ ڈاکٹرز کسی ایسوسی ایشن کے ترجمان بن کرنہ آئیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں انتخابات وقت پر ہوں گے:وزیرداخلہ احسن اقبال

عدالت نے کالج انتظامیہ کومطلوبہ دستاویزات پیش کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مکمل مشق کرکے حتمی فیس کا تعین کیا جائے گا،جس کالج نے زائد فیس لی ہوگی اسکوری فنڈ کرائیں گے،اندازاًساڑھے8لاکھ روپے فیس کاتخمینہ بتایاجارہاہے،سہولتوں کے نام پرزائدفیسوں کی وصولی ثابت ہوئی توکارروائی کریں گے۔عدالت نے رپورٹس طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 31 مارچ تک ملتوی کردی ہے۔