مجھے سبق مل گیا ہے لیکن مجھے کوئی پچھتاوا نہیں:آسٹریلوی سینیٹر کو انڈہ مارنے والے لڑکے کا پیغام

مجھے سبق مل گیا ہے لیکن مجھے کوئی پچھتاوا نہیں:آسٹریلوی سینیٹر کو انڈہ مارنے والے لڑکے کا پیغام
کیپشن: تصویر ٹوئٹر

کیمبرا:مسلمانوں کیخلاف زہر اگلنے والے آسٹریلوی سینیٹر کو انڈہ مارنے والے لڑکے نے کہا ہے کہ سیاست میں دوبارہ کسی پر انڈا مت ماریے گا ورنہ آپ کو بھی میری طرح 30 بدمعاش پکڑ کر ماریں گے،مجھے سبق مل گیا ہے لیکن مجھے کوئی پچھتاوا نہیں۔

تفصیلات کے مطابق سٹریلوی سینیٹر نے نیوزی لینڈ میں مسجد میں مسلمانوں کے قتل کے بارے میں بیان دیا تھا کہ انہیں اس واقعہ پر کوئی افسوس نہیں ہے جس پر بہت سے افراد نے تنقید کی ایک 17سالہ اسٹریلوی باشندے ول کنولی نے اس بیان پر غصے میں آ کر سینیٹر کے سر پہ انڈا پھوڑ دیا جس پر سینیٹر نے 17 سالہ لڑکے کو تھپڑ رسید کر دیے اور سینیٹر کے 30 شدت پسند ساتھی لڑکے پر پل پڑے اور اسے مارا بعد میں ول کنولی کو پولیس نے گرفتار کر لیا لیکن بغیر کسی مقدمہ کے چھوڑ بھی دیا۔


۔ ول کنولی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ سیاستدانوں پر انڈا نہ پھینکیے گا ورنہ 30 بدمعاش آپ کو پکڑ کر مار سکتے ،انکا کہنا تھا کہ مجھے سبق مل گیا ہے لیکن مجھے اس عمل پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

خیال رہے کہ مغرب میں مسلمانوں کے خلاف نفرت دن بدن بڑھ رہی ہے جس کی ایک مثال جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کی مسجد میں دیکھنے کو ملی جب ایک سفید فام دہشت گرد نے مسجد میں گھس کر 50 سے زائد نمازیوں کو شہید کر دیا اور بہت سے سفید فاموں نے اس واقع پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔

مسجد میں حملہ کرنے والے شخص سے اس حرکت کی وجہ پوچھی گئی تو اس نے مسکراتے ہوئے سفید نسل پرستوں کا ’او کے‘ کا نشان بنا کر دکھا دیا یعنی اس نے یہ مسلمانوں کی نفرت میں کیا۔ اس سے پہلے بھی سفید فاموں کی مسلاموں سے نفرت کئی بار دیکھنے میں آئی ہے، یورپ، امریکہ، اآسٹریلیا اور اب نیوزی لینڈ میں مسلمانوں سے نفرت کا اظہار کیا گیا ہے، ان ممالک میں مسلمان سکون سے زندگی بھی نہیں گزار سکتے۔