پیپلزپارٹی نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا

پیپلزپارٹی نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا

اسلام آبادپیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں سانحہ آرمی پبلک اسکول کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا۔ خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ والدین کے ساتھ جوڈیشل انکوائری سمیت کئے گئے تمام وعدے پورے نہیں ہوسکے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم نے کراچی لوڈشیڈنگ ، پانی بحران اور کچرے کی صورتحال پر اجلاس سے واک آوٹ کردیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خور شید شا ہ نے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے،متاثرہ والدین کے ساتھ جوڈیشل انکوائری سمیت کئے گئے تمام وعدے پورے نہیں ہوسکے، انکا کہنا تھا کہ قابل افسوس بات ہے آج بھی ان ماؤں کی سسکیاں آج بھی سنائی دیتی ہیں۔ 
ادھرایم کیو ایم کے ارکان نے کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ، پانی بحران اور کچرے کی صورتحال پر قومی اسمبلی سے واک آوٹ کیا، ایم کیو ایم کے رکن ساجد احمد نے کہا کہ کے ای ایس سی کو لگام نہیں ڈال سکتے تو وفاقی وزیر پانی و بجلی استعفی دیں۔ پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہوفاقی وزیر احسن اقبال نے سی پیک طویل مدتی پلان میڈیا پر آنے کو ڈان لیکس ٹو قرار دیا ہے۔ اگر یہ ڈان لیکس ٹو ہے تو بہت بڑا سیکیورٹی بریچ ہے، معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا افضل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یوتھ لون پروگرام میں پنجاب کو ترجیح دینے کا تاثر غلط ہے، قرضوں کی فراہمی میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ۔ 

قومی اسمبلی نے نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی ترمیمی بل 2017کی متفقہ طور پر منظوری دیدی۔بل وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کیا۔

مصنف کے بارے میں