شہباز شریف کو اگر بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی تو واپس لانا مشکل ہوگا: شیخ رشید

If Shahbaz Sharif is allowed to go abroad, it will be difficult to bring him back: Sheikh Rashid
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کو اگر حکومت نے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی تو پھر انھیں بھی واپس لانا مشکل ہوگا، ان کے خاندان کے دیگر افراد پہلے ہی سے مفرور ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ حکومت نے میاں شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالتے ہوئے تمام اداروں کو آگاہ کر دیا ہے، اب انھیں باہر جانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ لیگی رہنما میاں شہباز شریف ملک سے بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے، حکومت نے انھیں ایسا کرنے سے روکا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میاں شہباز شریف اپنے بڑے بھائی میاں نواز شریف کے ضمانتی ہیں، اس سے پہلے ان کے خاندان کے پانچ افراد مفرور ہو چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے عدالت عالیہ کے روبرو ضمانت دی تھی کہ وہ اپنے بڑے بھائی نواز شریف کو وطن واپس لائیں گے۔ اگر وہ بھی باہر چلے گئے تو کیس کمزور ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو واپس لانے کی ضمانت دینے والے نے خود بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کی۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس کیس سے جڑے تمام ملزموں کے نام پہلے سے ہپی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ہیں، اب حکومت نے فوری کارروائی کرتے ہوئے میاں شہباز شریف کا نام بھی اس میں شامل کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا ہے۔

اس بات کی اطلاع وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے ایک اہم بیان میں دی۔

فواد چودھری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ کابینہ کی منظوری اور قانونی ضابطے مکمل ہونے پر (ن) لیگ کے رہنما شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا ہے جبکہ متعلقہ ریکارڈ اس ضمن میں اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔

اس سے قبل میاں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے عیدالفطر کے روز منظوری دیدی تھی، بعد ازاں اس معاملے کو وفاقی کابینہ کے سپرد کر دیا گیا تھا۔

خبریں ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے کابینہ کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں قانونی ماہرین سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ جلد ایک درخواست تیار کرکے اسے لاہور ہائیکورٹ کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

خیال رہے مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں شہباز شریف کو گزشتہ ماہ ہی لاہور کی عدالت عالیہ نے ضمانت پر رہا کیا تھا۔ انھیں منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ضمانت ملی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے حکومت کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا نام فوری طور پر ایف آئی اے کی بلیک لسٹ سے بھی نکالے۔

میاں شہباز شریف نے عدالت عالیہ کو اپنے مرض کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں کینسر جیسے موذی مرض کا عارضہ لاحق ہے۔ ماضی میں ان کا لندن اور امریکا کے ڈاکٹروں نے علاج کیا تھا، وہ ان کے ہی مشوروں پر دوائیاں لیتے ہیں لیکن قید کی وجہ سے وہ اپنا علاج جاری نہیں رکھ سکے تھے۔