آئی جی صاحب گڈ ٹو سی یو، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب, عدالت میں قہقہے

آئی جی صاحب گڈ ٹو سی یو، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب, عدالت میں قہقہے

اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چودھری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے انھیں دیکھ کر کہا کہ ’آئی جی صاحب گڈ ٹو سی یو‘۔

 تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان فواد چودھری گرفتاری کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ  پیش ہوے جنھیں دیکھ کر  جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب  نے مسکراتے ہوئےکہا  آئی جی صاحب گڈ ٹو سی یو، جس پر کمرہ عدالت  قہقہوں سے گونج اٹھا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ انہیں عمران خان کو ایک عدالتی سماعت کے دوران ’گڈ ٹو سی یو‘ کہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ اپنی عدالت میں آنے والے ہر سائل کو ’آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی‘ کہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے یہ ریمارکس ایک سول مقدمے کی سماعت کے دوران دیے۔ اس مقدمے کی ابتدا پر چیف جسٹس نے وکیل اصغر سبزواری کو دیکھ کر مکالمہ کیا کہ ’آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی، کافی وقت بعد آپ میری عدالت میں آئے ہیں۔‘

چیف جسٹس نے مزید وضاحت کی کہ وہ ہر ایک شخص کا احترام کرتے ہیں اور یہ کہ ادب و اخلاق تو سب کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ جمعہ کے دن سابق وزیر اعظم کو حراست میں لیے جانے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے عمران خان کو اپنی عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے، اور جب عمران خان عدالت کے روبرو پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گڈ ٹو سی یو۔ادب و اخلاق کے بغیر مزہ نہیں۔

ان کے عمران خان کے ساتھ اس مکالمے پر حریف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ ایک کرپشن کیس کے ملزم سے اس طرح کی بات کریں۔