سرکاری جہاز کا استعمال : حکومت کا مریم اور شہباز شریف کیخلاف نیب سے تحقیقات کرانے کا اعلان

سرکاری جہاز کا استعمال : حکومت کا مریم اور شہباز شریف کیخلاف نیب سے تحقیقات کرانے کا اعلان

اسلام آباد: حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز اور شہباز شریف  کے خلاف نیب تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی بطور وزیراعظم اور رکن پارلیمنٹ ذمے داری تھی کہ وہ اثاثوں کے بارے میں بتاتے، نواز شریف نے الیکشن کمیشن کو بھی اثاثے کے گوشوارے نہیں دیئے۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور مریم نواز نے وزیر اعظم کے جہاز کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا۔ ہوائی سفر پر 340 ملین روپے خرچ کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر اور معاون خصوصی افتخار درانی نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔ معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے 60 کروڑ روپے ہوائی سفر پر خرچ کیے، کیس نیب کو بھجوایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا۔ رائے ونڈ کی سیکیورٹی پر 60 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

افتخار درانی نے کہا کہ ایسے انکشافات کے بعد سوچنا چاہیئے ہم نے کس کو منتخب کیا تھا، جتنے بھی کیسز ہیں اس پر ہم اسٹینڈ لیں گے۔وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ہوائی سفر پر 340 ملین روپے غیر قانونی طور پر خرچ کیے گئے، شہباز شریف نے وزیر اعظم کے جہاز کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا۔ مریم نواز نے بھی جہاز استعمال کیا، نیب سے تحقیقات کروائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گفٹس اینڈ انٹرٹینمنٹ کی مد میں کافی پیسہ خرچ کیا گیا، 5 سال میں تحائف پر خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات حاصل کرلیں۔ نیب سے 4 کیسز کی تحقیقات کروائیں گے، نیب تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کرے گا۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بطور وزیر اعظم ذمے داری تھی کہ اثاثوں کے بارے میں بتاتے، شریف فیملی کی سینٹرل لندن میں جائیداد کا معاملہ دیکھ رہے ہیں۔ برطانوی اخبار نے جس جائیداد کا ذکر کیا شریف فیملی نے اسے چھپایا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو دستاویزات حکومت کے پاس آئیں فائلز کی نظر کردی گئیں، فلیٹ مرحومہ بیگم کلثوم نواز کے نام پر تھا، انکم ٹیکس سب پر لازم ہے۔ انکم ٹیکس آرڈیننس کے مطابق لیٹر جاری کر دیئے گئے ہیں، ٹیکس کے تعلق کی فائل ایف بی آر کے حوالے کردی گئی ہے۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ فریش کیسز پر جو ڈیٹا ملا اسے ریسیو کر لیا گیا،ڈ یٹا ملنے میں مشکلات کا سامنا ہے ڈیٹا جیسے ہی ملے گا شیئر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جہاز وزیر اعظم کے لیے ہوتا ہے جب کوئی اور استعمال کرے گا جواب دے گا، ہمارے دور میں استعمال ہوا تو ہم احتساب کے لیے خود کو پیش کریں گے۔