سعودی عرب میں اگر خروج نہائی لگ جائے تو کیا کرنا چاہیئے ?

What to do in Saudi Arabia
کیپشن: فائل فوٹو

ریاض : سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے  کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں ۔

کورونا کے نئے کیسز میں مسلسل کمی ہورہی ہے ۔ بین الااقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے ۔ موجودہ صورتحال  کے حوالے سے قاریئن نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات پوچھیں ہیں ۔ ایک پاکستانی شہری کا کہناہے کہ میرا خروج نہائی لگا تھا۔ اس دوران اس کی مدت پوری ہوگئی اور وہ ایکسپائر ہوگیا  ، اسے منسوخ بھی نہیں کیا گیا تھا۔ اب میرے اقامے میں پانچ روز باقی رہ گئے ہیں ۔ ایسے میں میں دوبارہ خروج نہائی لگوا سکتاہوں یا نہیں؟

اس کے جواب میں سعودی قانونی ماہر کا کہناتھاکہ خروج نہائی ویزے کی مدت لگنے کے بعد ساٹھ دن ہوتی ہے ۔ اس  دوران اس پر سفر کریں ،اگر نہ کیا جائے تو اسے منسوخ کرانا لازمی ہوتا ہے ۔ بصورت دیگر جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے ۔ موجودہ کورونا کے حالات میں فلائیٹس پر پابندی عائد تھی اس لیے حکومت کی جانب سے خصوصی رعایت دیتے ہوئے خروج نہائی کی مدت میں خود کار طریقے سے توسیع کردی گئی تھی ۔ اگر اس کیٹگری میں شامل ہیں تو آپ کے خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ میں بھی توسیع کردی گئی ہوگی ۔ 

اس کے لیے ابشر اکاؤنٹ پر ویزے کی مدت کا جائزہ لے سکتے ہیں ۔ اگر اس کیٹگری میں شامل نہیں تھے تو دوبارہ خروج نہائی لینے کے لیے سابقہ جرمانہ ادا کرنے کی بعد دوبارہ خروج نہائی لگوانا ہوگا۔