جگر جان احسن خان!

جگر جان احسن خان!

اگلے روز میں سوشل میڈیاپر اپنے ایک عظیم فنکار وسماجی رہنما احسن خان کی کویت میں ہونے والی شاندار پذیرائی دیکھ کر خوش ہورہا تھا، وہ صرف ایک فنکار نہیں ہے، فنکار تو اور بھی بہت ہیں، ہرشعبہ ”فنکاروں“ سے بھرا پڑا ہے، اُس کا اصل کردار جو لائق تحسین ہے وہ اُس کی سماجی وانسانی خدمات ہیں جو اداکاری سے بڑی اُس کی شناخت بنتی جارہی ہیں، چنانچہ دنیا بھر میں مستحق انسانوں کی مدد کے لیے کوئی تقریب منعقد ہوررہی ہو، یا کسی منصوبے پر کوئی کام ہورہا ہو، احسن خان کو ضرور اُس میں یاد کیا جاتا ہے۔ وہ اپنی دیگر ساری اہم مصروفیات چھوڑ کے وہاں پہنچ جاتا ہے۔ میں ذاتی طورپر اُسے جانتا ہوں۔ ایک زمانے میں بیڈن روڈ پر اُس کی خالہ کا گھر میری بہن کے گھر کے بالکل ساتھ تھا۔ وہ اکثر وہاں آتا ۔ اُسے اداکاری کا شوق تھا، مگر ہم نے یہ نہیں سوچا تھا ایک وقت آئے گا وہ فن کی دنیا میں عالمی سطح کی شہرت حاصل کرلے گا۔ وہ مجھے اپنے چھوٹے بھائیوں کی طرح عزیز ہے، اُس نے بھی ہمیشہ بڑا بھائی سمجھا، فن کی دنیا میں ایسے مہذب لوگ بہت کم ملتے ہیں، احسن خان گھر سے رجا ہوا نوجوان ہے، وہ ایک وجیہہ نوجوان تھا فن کی دنیا میں آگیا، ورنہ وہ جس شعبے میں جاتا مجھے یقین ہے اُسے ایسی ہی کامیابیاں مِلتیں جیسی فن کی دنیا میں اُسے ملیں۔ اِس میں اصل کردار اُس کی عاجزی وانکساری کا ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کسی شخص کو اللہ اُس کی اوقات کے مطابق یا اوقات سے بڑھ کر نواز دے اور وہ اِس پر تکبر میں مبتلا ہونے کے بجائے، یا اُسے اپنا حق سمجھنے کے بجائے عاجزی اختیار کرے، اُسے اللہ کا خصوصی انعام تصور کرے، ایسی صورت میں اللہ اُسے نوازنے کے لیے مزید کئی راستے مزید کئی دروازے کھول دیتا ہے، بلکہ اُس کے عیبوں اور خرابیوں پر بھی پردے ڈالے رکھتا ہے۔ اور اگر کوئی تکبر کرے اُس کی کامیابی بڑی عارضی ہوتی ہے۔ پھر اللہ کی پکڑ میں وہ ایسا آتا ہے گمنامیاں اُس کا مقدر بن جاتی ہیں، احسن خان کی مقبولیت پچھلے کئی برسوں سے مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ میں اُسے فن کی دنیا کا ”عبدالستار ایدھی“ قرار دیتاہوں۔ فنکار تو اور بھی بہت ہیں مگر انسانیت کی خدمت کی توفیق کِسی کِسی کو مِلتی ہے جو احسن خان کو مِلی ہوئی ہے، وہ ایک سخی انسان ہے، وہ جب بھی کِسی عزیز کِسی دوست کے گھر جاناہے اُس گھر کے ”خدمت گزاروں“ کی جیبیں ایسے بھر آتا ہے وہ اتنی دعائیں جس گھر میں وہ رہ رہے ہوتے ہیں اُنہیں نہیں دیتے جتنی احسن خان کو دیتے ہیں۔ میرے اپنے خِدمت گزار اکثر مجھ سے پوچھتے ہیں احسن خان کب آئے گا ؟۔ دوتین بار ایسے ہوا میں نے اُنہیں پیسے دیئے اور اُن سے کہا ”کل رات احسن خان آیا تھا آپ سوئے ہوئے تھے وہ آپ کے لیے یہ پیسے دے گیا “۔ ہروقت ایک نور ایک مسکراہٹ اُس کے چہرے پر رہتی ہے۔ ابھی میں کویت میں اُس کے استقبال کے کچھ ویڈیو کلپس دیکھ رہا تھا۔ کویت میںاُس کا قیام صرف دوروز کا تھا۔ دوروز میں جو عزت کویت میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے اُسے مِلی ایسی عزت اور پذیرائی تو ہمارے بڑے سے بڑے حکمران کو بھی کویت میں شاید نہیں مِلی ہوگی۔ اصل میں ہمارے اصل حکمران ہمارے آرٹسٹ ہی ہوتے ہیں، پاکستان کا نام دنیا بھر میں ہمارے فنکاروں، گلوکاروں کھلاڑیوں، شاعروں، ادیبوں، دانشوروں اور مصوروں نے ہی روشن کیا، سوہمارے اصل حکمران یہی ہیں جو ہمارے دِلوں پر حکمرانی کرتے ہیں۔ سیاسی حکمرانوں نے تو پاکستان کو دنیا میں بدنام ہی کیا۔ سوائے چند ایک کے جِن کی ہم نے قدر نہیں کی، قدر توہم اپنے فنکاروں کی بھی نہیں کرتے ہمارے اکثر فنکار اپنی زندگی کے آخری ایام جس کسمپرسی میں گزارتے ہیں وہ ہمارے اور ہمارے حکمرانوں کے لیے انتہائی شرمناک ہے۔ ہم اپنے فنکاروں کو پہنچانتے ضرور ہیں، اُن کے ساتھ تصویریں بھی بنواتے ہیں، اُن سے آٹوگراف بھی لیتے ہیں، مگر دِل سے اُن کی عزت نہیں کرتے۔ ہم سمجھتے ہیں سبھی فنکاروں کا تعلق ایک خاص ”ذات برادری“ سے ہے جو ہمارے معاشرے میں صرف رسوائی کے لیے ہے۔ اِس کے برعکس بالی وڈ اور دنیا کے بے شمارممالک میں کِسی فنکار کی ذات برادری نہیں اُس کا فن دیکھا جاتا ہے، ....احسن خان اِس حوالے سے خوش قسمت ہے اُس کا فن بھی عظیم ہے اُس کی فیملی بھی عظیم ہے۔ وہ ایک انتہائی معزز نواب فیملی سے تعلق رکھتا ہے۔ شہرت کے ساتھ ساتھ مال وزر، ایک بہت اچھی بیگم اور بڑے خوبصورت بچوں سے بھی اللہ نے اُسے نواز رکھا ہے، وہ اپنی زندگی بھرپور طریقے سے انجوائے کرتا ہے۔ دنیا بھر کی سیرکرتا ہے عزت پاتا ہے۔ اکثر فنکاروں کی طرح اپنے مداحوں کو دُھتکارتا نہیں ہے، اُنہیں عزت دیتا ہے، اُن سے پیار کرتا ہے،میں دیکھ رہا تھا کویت میں شدید تھکان کے اثرات اُس کے چہرے پر نمایاں تھے مگر اپنے ساتھ سیلفیاں لینے والوں کے ساتھ کِسی قِسم کی بیزاری اُس نے ظاہر نہیں ہونے دی۔ کویت میں اُس کے میزبان ایک انتہائی نفیس انسان عرفان ناگرا تھے، عرفان ناگرا کے بارے میں بھی کِسی روز تفصیل سے آپ کو بتاﺅں گا کہ کتنی محبت مروت والا یہ شخص ہے۔ کویت میں احسن خان کے اعزاز میں اُس نے شاندار محفلیں سجائیں۔ ایسی ہی محفلیں وہ میرے اعزاز میں بھی سجاتا ہے جب میں کویت جاتا ہوں۔ پاکستان کے ہر اُس شخص سے اُسے محبت ہے جو پاکستان کی عزت ونیک نامی کا باعث بنا۔ احسن خان نےاپنے ایک ویڈیو پیغام میں جو تشکرانہ الفاظ اُسی کے لیے کہے وہ صحیح معنوں میں اُس کا مستحق ہے۔ اور جو کچھ عرفان ناگرا نے احسن خان کے لیے کہا وہ بھی صحیح معنوں میں اُس کا مستحق ہے، .... احسن خان کی ایک اور خصوصیت کا بطور خاص میں ذکر کرنا چاہتا ہوں وہ کمال کا مہمان نواز ہے۔ اکثر اپنے گھر میں ایسی ایسی خوبصورت محفلیں سجاتا ہے اور ایسے ایسے شاندار کھانے اپنے مہمانوں کو وہ کھلاتا ہے مجھے تو انتظار ہی رہتا ہے کب اُس کی طرف سے بلاوا آئے اور میں سارے کام چھوڑ کر وہاں چلے جاﺅں۔ احسن خان تم سلامت رہو۔ تمہاری عاجزی بھی سلامت رہے، انسانیت کی خدمت کے لیے تمہارے جذبے بھی سلامت رہیں۔ تم ہمارا فخر ہو، مان ہو، جگر جان ہو!!

مصنف کے بارے میں