افغان مسئلے کا حل سیاسی طور پر نکالنے کے لیے اکٹھا ہونا ہو گا، ناصر خان جنجوعہ

افغان مسئلے کا حل سیاسی طور پر نکالنے کے لیے اکٹھا ہونا ہو گا، ناصر خان جنجوعہ

اسلام آباد: وزیر اعظم کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ  ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل جنگ نہیں, مسئلے کا حل وہاں کے لوگوں کے مسائل اور مشکلات کا خاتمہ ہے, سب کو افغان مسئلے کا حل سیاسی طور پر نکالنے کے لیے اکٹھا ہونا ہو گا, پاکستان افغانستان کی مضبوطی اور سلامتی کے لیے ہر ممکن تعاون کو  تیار ہے, پاکستان خطے کے تمام ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے اور ہمیشہ ہم نے افغانستان میں قیام امن کے لیے کی جانیوالی مثبت کوششوں کی حمایت کی ہے, پاکستان خطے میں امن اور ترقی کی راہ ہموار کرنے کے لیے بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل چاہتا ہے, الزام ترشیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیے.

تفصیلات کے مطابق برطانوی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان مسٹر   اوون جینکن نے برطانوی ہائی کمشنر مسٹر تھامس ڈریو کے ہمراہ وزیر اعظم کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ سے ملاقات کی, اس دوران خطے کی مجموعی سیکورٹی صورتحال بشمول افغانستان کے ساتھ پاکستان کے ساتھ حالیہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا.

برطانوی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان نے مشیر قومی سلامتی امور کو افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بتایا انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حالیہ دورہ افغانستان کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور ان کے اس دورے کو افغانستان میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے.

اس موقع پر انہوں نے خطے میں سیکورٹی صورتحال کی بہتری کے لیے پاکستان کی کوششوں اور اس دوران پیش کی جانیوالی قربانیوں کو سراہا, انکا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو خطے اور افغانستان میں دیر پا مضبوط امن کے لیے مزید بہتر لائحہ عمل اختیار کریں, ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا.

انکا کہنا تھا کہ آرمی چیف کے حالیہ دورہ افغانستان کے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے نئے دروازے کھلے ہیں اور نئی راہیں ہموار کی ہیں, انہوں نے افغان صدر اشرف غنی کی خدمات کو بھی سراہا, انکا کہنا تھا کہ ہمیں مزید الزام تراشی سے بچنا چاہیے, انکا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کی مضبوطی اور سلامتی کے لیے ہر ممکن تعاون کو تیار ہے. انکا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا مستقبل افغانستان سے جُڑا ہوا ہے.جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ نے زور دیا کہ افغانستان اور پاکستان سیاسی ، سفارتی، ملٹری اور سراغ رسانی سمیت ہر سطح پر تعلقات میں بہتری لائیں.

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے برطانوی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان اور پاکستان مسٹر اوون جینکن کا کہنا تھا کہ برطانیہ خطے میں سلامتی کے لیے اپنا بھرپور کردار جاری رکھنا چاہتاہے, ضرورت اس امرکی ہے کہ اس ماحول کو برقرار رکھا جائے.

مصنف کے بارے میں