پاکستان برطانیہ میں قانون ، احتساب کے بعد ٹیکس معلومات کے تبادلے کا بھی معاہدہ طے

پاکستان برطانیہ میں قانون ، احتساب کے بعد ٹیکس معلومات کے تبادلے کا بھی معاہدہ طے
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد:پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب کے بعد ٹیکس معلومات کے تبادلے کا معاہدہ بھی طے پا گیا ، سمجھوتے کا مقصد پاکستان کے ٹیکس وصولی کے نظام کو مضبوط بنانا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون ، احتساب میں تعاون کا معاہدہ طے پا گیا ، دونوں ممالک نے ٹیکس معلومات کے تبادلے کے معاہدے پر بھی دستخط کر دیئے ہیں۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ٹیکس معلومات کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔معاہدے پر چیئرمین ایف بی آر اور برطانوی ادارے ایچ ایم آر سی کے نمائندوں نے دستخط کیے۔

اس سمجھوتے کا مقصد پاکستان کے ٹیکس وصولی کے نظام کو مضبوط بنانا ہے ، یہ برطانیہ کی جانب سے بین الاقوامی ترقی کے محکمہ کے ذریعے پاکستان میں ٹیکس اصلاحات میں معاونت فراہم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔مفاہمت کی یادداشت کے تحت عالمی بینک کے ٹرسٹ فنڈ برائے نمو و اصلاحات کے ذریعے تکنیکی معاونت کی فراہمی بھی شامل ہے۔

مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کے موقع پر ایف بی آر کے چیئرمین محمد جہانزیب نے کہا کہ ٹیکس وصولیوں کو بڑھانے کیلئے حکومتی کوششوں میں برطانیہ کی جانب سے شہریوں پر مرکوز سرکاری شعبہ کی خدمات کی فراہمی کے ایجنڈا کیلئے بہت اہم ہے۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس سمجھوتے سے پاکستان کو مطلوبہ مقاصد کے حصول کی جانب بڑھنے میں مدد ملے گی۔اس موقع پر برطانیہ کے بین الاقوامی ترقی کے محکمہ ڈی ایف آئی ڈی پاکستان کے سربراہ جونا ریڈ نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کی جانب سے ٹیکس چوری پر قابو پانے کی کوششوں میں تعاون فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے ساتھ تعاون پاکستان میں ٹیکس وصولی کے نظام میں شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو گا،انہوں نے کہا کہ اس ایم او یو کے تحت ٹیکس نیٹ سے باہر صاحب ثروت لوگوں کی نشاندہی اور ان تک رسائی آسان ہو گی۔

اس سے قبل پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق ایک معاہدہ کیا گیا ہے جس کا مقصد مختلف جرائم کے خاتمے کے لیے معاونت کرنا ہے۔