پی ٹی آئی کو بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ ہوئی، بلاول بھٹو کا الزام

پی ٹی آئی کو بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ ہوئی، بلاول بھٹو کا الزام

گوجرانوالہ: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا میرا عوام سے ایک سوال ہے کہ کیا تبدیلی پسند آئی کیونکہ اس وقت لوگوں کے پاس دو وقت کی روٹی نہیں اور ملکی معیشت کی شرح نمو منفی ہو چکی۔ انہوں نے کہا آج پاکستان میں تاریخی مہنگائی ہے اور ملکی معیشت تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہی ہے جبکہ تبدیلی یہ ہے کہ پاکستان میں تاریخی غربت ہے۔

بلاول بھٹو نے اپنے خطاب مزید کہا کہ ملک میں بحران ہی بحران ہیں جبکہ عمران خان کے روزگار اور گھر دینے، قرض نہ لینے کے وعدے پورے نہ ہوئے اور تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ پی ٹی آئی نے لیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی یہ ہے آج پاکستان میں تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ اشیائے ضروریہ کی چیزیں عوام کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔ نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لے کر پھر رہے ہیں لیکن انھیں روزگار نہیں مل رہا۔ محنت کش اور مزدور کے چولہے بند ہو چکے ہیں۔ یہ عمران خان اور ان کے سیلکٹرز کی تبدیلی ہے اور آج پاکستان میں ہر شعبہ بحران کا شکار ہے۔

بلاول بھٹو نے الزام لگایا پی ٹی آئی کو بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ ہوئی اور وزیروں کے اکاؤنٹس میں انقلاب آیا جبکہ پنجاب میں حکومت وسیم اکرم پلس کی ہے اور گورننس زیرو ہے۔ 

چیئرمین پی پی نے کہا کہ یہ کیسا نظام ہے کہ اگر آصف زرداری، مریم نواز اور دیگر رہنماؤں پر الزام لگے تو سچ لیکن اگر عمران خان یا علیمہ باجی پر الزام لگے تو جھوٹ نکلے، پی ٹی آئی کرپشن کے نام پر صرف سیاسی انتقام لے رہی ہے اور ان کے اپنے لوگ بھی کہہ رہے ہیں کہ پنجاب میں کرپشن بڑھ گئی جبکہ ہم کرپشن ختم کرنے کے حامی ہیں جس کے لیے آپ کو ہر پاکستان کے لیے یکساں قانون بنانا ہو گا۔ اگر سابق وزرائے اعظم سے کرپشن کی تفتیش کرنی ہے تو سابق جرنیلوں کو بھی کٹہرے میں لانا ہوگا۔

بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس بار این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب کو 500 ارب روپے کم ملے ہیں اور اگر یہ رقم مل جاتی تو گوجرانوالہ میں کتنی ترقی آ جاتی۔ یہ پنجاب کے عوام کا پیسہ ہے اسے دے کر کوئی احسان نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ 20 ستمبر کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد تشکیل پانے والی 11 سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو رواں ماہ سے شروع ہونے والے ’ایکشن پلان‘ کے تحت 3 مرحلے پر حکومت مخالف تحریک چلانے کے ذریعے حکومت کا اقتدار ختم کرنے کی کوشش کرے گی۔

ایکشن پلان کے تحت پی ڈی ایم نے رواں ماہ سے ملک گیر عوامی جلسوں، احتجاجی مظاہروں، دسمبر میں ریلیوں اور جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف ایک ’فیصلہ کن لانگ مارچ‘ کرنا ہے۔

مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے پہلے صدر ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف سینئر نائب صدر ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اس کے سیکرٹری جنرل ہیں۔