امریکا کا صدارتی انتخاب، حریفوں کے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے جاری

امریکا کا صدارتی انتخاب، حریفوں کے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے جاری

نیویارک: امریکا میں صدارتی انتخابات میں دوسرا مباحثہ ملتوی ہونے کے بعد دونوں حریفوں نے مختلف ٹی وی چینلز پر خطاب کیا۔

امریکا کا اگلا صدر کون ہو گا، حریفوں کے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے جاری ہیں۔ پنسلوانیا میں خطاب کرتے ہوئے ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے کہا کہ صدر ٹرمپ کورونا وبا کے مقابلے میں گھبرا گئے۔ وائرس کی ہلاکت خیزی کو امریکی عوام سے چھپایا جس سے دو لاکھ سے زائد جانیں گئیں۔

دوسری جانب امریکی صدر نے وبا کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی کا دفاع کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا صدر ہوں، لوگوں سے ملنا پڑتا ہے۔ کسی تہہ خانے میں نہیں رہ سکتا۔

اس سے قبل پہلے صدارتی مباحثہ میں جوبائیڈن نے کورونا وبا سے اموات کا ذمہ دار ٹرمپ کو قرار دیدیا۔ امریکہ کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کے درمیان ریاست اوہائیو میں مباحثہ ہوا جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہیلتھ کیئر کے معاملے پر سوالات ہوئے جبکہ پہلے مباحثے کےلیے دونوں امیدواروں کے درمیان 6 موضوعات کا انتخاب کیا گیا۔ کورونا، معیشت، نسلی امتیاز اور سپریم کورٹ سے متعلق معاملات بحث کا ایجنڈا رہے۔ صدر ٹرمپ سے سپریم کورٹ میں جج کی نامزدگی پر سوالات بھی ہوئے۔

اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ کے جج کی نامزدگی کا پورا اختیار ہے، ایمی بیریٹ بہترین جج ثابت ہوں گی، الیکشن میں کامیاب ہوا تو امریکا کو آگے لے کر جائیں گے، امریکیوں کو حق ہے وہ کسے اپنا صدر منتخب کرتے ہیں، 3 نہیں، 4 سال کے لیے صدر منتخب ہوا ہوں، مجھے اختیار ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ کورونا سے متعلق ہمارے اقدامات سے ہر امریکی مطمئن ہے، کورونا سے نمٹنے کےلیے بہترین اقدامات کیے، چین، بھارت اور روس کورونا سے اموات کی صحیح تعداد نہیں بتا رہے، امریکیوں کی بڑی تعداد بنیادی صحت کی سہولیات سے محروم ہے جبکہ اوبامہ کیئر ایک تباہی ہے،اسے کتنا ہی اچھے طور پر چلالیں۔

جوبائیڈن نے اس موقع پر کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو معلوم ہے کہ میری کیا تجاویز ہیں؟ امریکیوں کی بڑی تعداد صحت کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے جبکہ امریکی عوام کو ووٹ میں حصہ لینا چاہیے۔