بلاول سندھ کی فکر کریں جہاں غربت اور بے روزگاری عروج پر ہے، فرخ حبیب

بلاول سندھ کی فکر کریں جہاں غربت اور بے روزگاری عروج پر ہے، فرخ حبیب
کیپشن: بلاول سندھ کی فکر کریں جہاں غربت اور بے روزگاری عروج پر ہے، فرخ حبیب
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سندھ کی فکر کریں جہاں غربت اور بے روزگاری عروج پر ہے۔

وفاقی وزیر مملکت فرخ حبیب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلاول بھٹو حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے بجائے سندھ کے عوام کے لیے کچھ کریں کیونکہ سندھ میں غربت اور بےروزگاری کی انتہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ روٹی، کپڑا اور مکان کی آڑ میں کرپشن کی اور جعلی اکاونٹس بنائے۔ سندھ بھر میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1400 سے 1500 روپے میں مل رہا ہے اور سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آ رہی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کے عوام کو ٹینکر اور ذخیرہ اندوز مافیا کے حوالے کر دیا ہے اور آج پاکستان جن بیرونی قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے اسکی ذمہ دار پیپلز پارٹی اور ن لیگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کھانے پینے کی اشیا میں 40 فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے لیکن وزیر اعظم کی ہدایات ہیں کہ عوام کو ریلیف اور سہولیات فراہم کی جائیں۔ ہم نے اپنے ٹیکسز میں بتدریج کمی کر کے پورا بوجھ عوام تک منتقل نہیں ہونے دیا اور کم آمدن گھروں کا منصوبہ ان لوگوں کے لیے ہے جو آج تک چھت سے محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کو ٹائیگر فورس ہضم نہیں ہو رہی کیونکہ انہوں نے ہمیشہ غنڈا فورس تیار کی ہے۔

خیال رہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کارساز کے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا اور  کہا کہ کیا دنیا کی تاریخ میں کہیں بھی بے نظیر بھٹو کی کوئی مثال ملتی ہے، کیا دنیا کی تاریخ میں کوئی اتنی بہادر بیٹی پیدا ہوئی ہے جس کو کہا جائے کہ ایک آمر آپ کو قتل کرنا چاہ رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد آپ کو قتل کرنا چاہ رہے ہیں، آپ آمر مشرف اور دہشت گردوں کے خلاف لڑنے، الیکشن میں حصہ لینے اور آمریت سے نجات دلانے کے لیے پاکستان نہ آئیں اور باہر سے بھی الیکشن مہم چلا سکتی ہیں اور دبئی میں بیٹھ کر وزیراعظم بن سکتی ہیں لیکن بے نظیر بھٹو نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے عوام اور وطن کے لیے واپس آنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو نہ دہشت گردوں اور پرویز مشرف سے ڈری اور نہ پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک بھی جیالا ڈرا، دنیا میں آپ کو پیپلز پارٹی کے جیالوں جیسے سیاسی کارکن کی مثال نہیں ملے گی۔ 18 اکتوبر کو دنیا کو پتہ چلا کہ پیپلز پارٹی کے جیالے بم دھماکے سے بھی نہیں ڈرتے بلکہ جب دھماکے ہوتے ہیں تو ہمارے کارکن اپنی قیادت کی طرف بھاگتے ہیں اور دھماکے سے نہیں بھاگتے۔

بلاول نے کہا کہ قائد عوام اور بے نظیر بھٹو نے ہمیں معیشت چلانے کے لیے غریب دوست پالیسیاں سکھائی تھیں، شہید بے نظیر بھٹو اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار دلانے کی امید دلا رہی تھیں اور ملک کے سفید پوش طبقے کو یہ امید دلا رہی تھیں کہ انہیں ان کی محنت کا صلہ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا بنیادی فلسفہ ہے کہ ہم اس ملک کے عوام کو روٹی، کپڑا اور مکان دلوانا چاہتے ہیں اور قائد عوام اور بے نظیر بھٹو نے یہ وعدہ پورا کیا۔ اگر پہلے مہنگائی تھی تو آج بھی مہنگائی ہے، تب غربت اور بے روزگاری تھی تو آج تاریخی غربت اور بے روزگاری ہے اگر کل آمریت تھی تو آج یہ کٹھ پتلی نظام میں آمریت ہی ہے جبکہ ہمیں تب بھی پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے اور آج بھی پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو اپنا وعدہ پورا کرتی ہے، جو عوام دوست معیشت، منصوبہ بندی اور سیاست پر یقین رکھتی ہے۔خان صاحب نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا، 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا، اس شہر کراچی سے نجانے کتنے وعدے کیے تھے لیکن ہر وعدہ جھوٹا اور دھوکا نکلا اور ہر بات پر یوٹرن لیا گیا۔ بلاول نے مزید کہا آج کراچی کے عوام عمران خان سے پوچھ رہے ہیں کہ وہ ایک کروڑ نوکریاں کہاں گئیں، 50 لاکھ گھر کہاں گئیں، آپ قبضے کے نام پر غریب سے چھت چھین رہے ہو اور جن کے پاس روزگار تھا ان سے آپ روزگار چھینا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو اس کا یہ مطلب ہے کہ وزیراعظم چور ہے، جتنی مہنگائی اس وقت اتنی پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں رہی تو عمران خان کے بقول جتنا بڑا چور اس وقت ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم ہے اتنا بڑا پاکستان کی تاریخ میں کوئی وزیراعظم چور نہیں رہا۔