اہم قانون اسمبلی میں زبردستی پاس کرائے جاتے ہیں، بلاول بھٹو

اہم قانون اسمبلی میں زبردستی پاس کرائے جاتے ہیں، بلاول بھٹو
کیپشن: اسمبلی میں دوسرے فریق کو اختلاف رائے کی اجازت اور موقع نہیں دیا جاتا، بلاول بھٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ قربانیاں دے کر دستور بنایا اور اب اسے بچانا ہے۔ اسمبلی میں اہم قانون زبردستی پاس کرائے جاتے ہیں، اپوزیشن کو بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا۔

بلاول بھٹو کا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان بار کی (آل پارٹیز کانفرنس) اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب تمام جماعتیں ایک ہو کر حساب مانگیں گی، پارلیمان کو بھی آزاد کرانا ہوگا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پارلیمنٹ میں زبردستی قانون سازی منظور کی جا رہی ہے۔ اگر قانون سازی زور اور دھمکی سے کی جائے گی تو اس کا اور اس طرح کی پارلیمان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج تک اس قومی اسمبلی میں جو اہم قانون سازی ہوئی وہ قانون اور آئین کو پس پشت ڈال کر اور پارلیمان کو بے اختیار کرکے زبردستی سے پاس کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے فریق کو اختلاف رائے کی اجازت اور موقع نہیں دیا جاتا، کل کا مشترکہ اجلاس اس کی مثال ہے جس میں سپیکر ووٹ کی دوبارہ گنتی کے مطالبے پر ساتھ نہیں دے رہے تھے، ہمارا حق ہے کہ ہر ووٹ پر وہ ہماری تعداد گنیں۔