طالبان حکومت میں "پہلا اغوا برائے تاوان "، بچہ بازیاب کروالیا گیا

طالبان حکومت میں

کابل : طالبان نے اغوا برائے تاوان کے لئے گمشدہ بچے کو بازیاب کرالیا ۔ 

تفصیلات کے مطابق طالبان فورسز نے افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں اغوا کاروں سے جھڑپ کے بعد 13 سالہ مغوی بچے فیض اللہ کو بازیاب کرالیا۔

 دوحہ میں طالبان کے  دفتر کے ترجمان محمد نعیم کی جانب سے ایک ویڈیوشیئر کی گئی ہے۔ویڈ یو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 13 سالہ بچے کو زنجیر سے باندھا ہوا ہے جبکہ اس کے قریب کھڑے افراد کسی تیز دھار آلے سے زنجیریں کاٹ رہے ہیں ۔ 

ولاية هراة: تمكنت قوات الأمن من تحرير فيض الله اليوم الخميس من براثن الجناة خلال عملية. وحسب التقارير أسفرت العملية عن مقتل أحد الجناة والقبض على اثنين آخرين. السبت الماضي خطف مجموعة من الخاطفين طفلا 13عاما. وكانوا يطالبون أهله بمبالغ كبيرة مقابل إفراجه. pic.twitter.com/Fy3uxP4ZSt

7140ed4c5f9110fce92930dcf60672e3

ڈاکٹر محمد نعیم کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ روز اغوا کاروں سے جھڑپ کے بعد طالبان فورسز 13 سالہ مغوی بچے کو بازیاب کرانے میں کامیاب ہوگئی۔

 طالبان فورسز کی کارروائی کے دوران  ایک اغوا کارہلاک جبکہ دو کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ڈاکٹر نعیم نے مزید بتایا کہ گزشتہ ہفتے اغواکاروں کی جانب سے 13 سالہ فیض اللہ کو اغوا کیا گیا تھا جبکہ اغواکاروں نے فیض اللہ کے اہل خانہ سے بچے کی رہائی کے بدلے بڑی رقم کا مطالبہ بھی کیا تھا۔