شہباز شریف اور حمزہ کیخلاف جاوید لطیف کو نواز شریف نے استعمال کیا، فیاض الحسن چوہان

 شہباز شریف اور حمزہ کیخلاف جاوید لطیف کو نواز شریف نے استعمال کیا، فیاض الحسن چوہان
کیپشن: شہباز شریف اور حمزہ کیخلاف جاوید لطیف کو نواز شریف نے استعمال کیا، فیاض الحسن چوہان
سورس: فائل فوٹو

لاہور: ترجمان پنجاب حکومت نے کہا شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف میاں جاوید لطیف کو نواز شریف نے استعمال کیا اور انہوں نے براہ راست  شہباز شریف پر حملہ کیا۔ 

ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پیپلز پارٹی کو کنٹونمنٹ  کے انتخابات میں کچھ نہیں ملا اور اب سندھ کے لیڈر کو جواب مل گیا ہے جبکہ بلاول بھٹو کا جنوبی پنجاب کا دورہ زیرو رہا اور پی ٹی آئی کا ٹکٹ نہ ملنے والے الیکشن آزاد لڑے اور جیت گئے جبکہ دو سو انیس میں سے ایک سو دو سیٹیں تحریک انصاف نے جیتیں۔ 

صوبائی وزیر نے اپوزیشن کو  نشانے پر رکھتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف میاں جاوید لطیف کو نواز شریف نے استعمال کیا اور جاوید لطیف نے براہ راست  شہباز شریف پر حملہ کیا۔ ڈالر اور روپے کا جلوہ اور سوجی کا حلوہ صرف مولانا کو سوجتا ہے۔ 

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔ نوٹس چند روز قبل نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو پر جاری کیا گیا ہے۔ جاوید لطیف نے انٹرویو کے دوران لیگی رہنماؤں کے خلاف بیان دیا تھا کہ پارٹی کے چند رہنما ' اسائنمنٹ' پر ہیں۔ 

ذرائع کے مطابق جاوید لطیف سے سات دن کے اندر جواب طلب کیا گیا ہے اور نوٹس کا جواب نہ دینے پر پارٹی جاوید لطیف کے خلاف ایکشن لے گی۔

دوسری جانب پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف، جاوید لطیف کے ان پر اور ان کے ساتھیوں کے خلاف بیان پر بہت ناراض ہیں اور وہ پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کرنا چاہتے تھے تاہم نواز شریف نے انہیں روکتے ہوئے انتظار کرنے کو کہا۔ 

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کے خیالات کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی اجلاسوں میں شرکت نہ کر کے خاموش احتجاج درج کروایا جس کی وہ صدارت کرنے والے تھے۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق 'احتجاجاً شہباز شریف نے لاہور میں پارٹی کے دو ڈویژنل سطح کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کی جس میں ان کے بڑے بھائی بھی شریک تھے اور حمزہ شہباز نے بھی اپنے والد کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے ان اجلاسوں میں شرکت نہیں کی۔ 

شہباز شریف اپنا خاموش احتجاج ختم کر سکتے ہیں اور جاوید لطیف کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی پر اگلے ڈویژنل سطح کے اجلاسوں میں شرکت کر سکتے ہیں۔