امریکا میں تعینات پاکستانی سفارت کاروں کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی

امریکا میں تعینات پاکستانی سفارت کاروں کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی

واشنگٹن: امریکا کے معاون نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور تھامس شینن نے امریکا میں تعینات پاکستانی سفارت کاروں کی بلا اجازت سفر پر پابندی کی تصدیق کردی۔ امریکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں امریکی معاون نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی سفارت کار اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے متعلقہ حکام سے اجازت لیے بغیر امریکا میں آزادانہ نقل و حرکت نہیں کر سکیں گے۔

تھامس شینن کے مطابق امریکا نے یہ پابندی پاکستان کی جانب سے امریکی سفارت کاروں کی بلا اجازت نقل و حرکت کی پابندی کے جواب میں لگائی ہے اور پاکستان میں تعینات امریکی سفارت کاروں کو اپنے مقام سے دور سفر کرنے سے قبل پاکستان کی حکومت کو مطلع کرنا پڑتا ہے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ سفارت کاری میں اس طرح کے اقدامات معمول کی بات ہیں۔

مزید پڑھیں: فیصل رضا عابدی کو اگلی سماعت پر پکڑ کر لایا جائے، چیف جسٹس

واضح رہے کہ رواں ماہ یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پاکستانی حکومت کو تنبیہہ کی ہے کہ اگر پاکستان میں امریکی سفارتکاروں کو آزاد نقل و حرکت کی اجازت نہ دی گئی تو امریکا میں پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت محدود کی جا سکتی ہے۔

ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ یہ انتباہ کچھ ہفتے قبل جاری کیا گیا اور دونوں فریقین اس حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں۔ تاہم مذکورہ عہدیدار نے واضح کیا کہ اس وارننگ کا گذشتہ ہفتے اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے سے کوئی تعلق نہیں جب ایک امریکی سفارتکار کی گاڑی کی ٹکر سے پاکستانی شہری جاں بحق ہو گیا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: تنازعات سے گھرے علاقوں میں جنسی زیادتیاں روکی جائیں، ملیحہ لودھی

اگرچہ اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی تھیں تاہم مذکورہ عہدہدار نے انکشاف کیا تھا کہ ان پابندیوں کا اطلاق یکم مئی سے ہونے کا امکان ہے اور 25 میل کے علاقے سے باہر نقل و حرکت کے لیے پاکستانی سفارتکاروں کو 5 روز پہلے امریکی حکومت سے اجازت لینا ہو گی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں