انتخابی اصلاحات بل کی منظوری کیلئے پی ٹی آئی نے چار مطالبات رکھ دیئے

انتخابی اصلاحات بل کی منظوری کیلئے پی ٹی آئی نے چار مطالبات رکھ دیئے

اسلام آباد: اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ انتخابی اصلاحات بل پر بحث شروع ہوئی تو سب نے اپنے اپنے تحفظات کا کھل کر اظہار کر دیا۔ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نوید قمر نے کہا کہ اگر انتخابی اصلاحات بل کو قانون بنا کر آئندہ الیکشن میں عملدرآمد نہ کروا سکے تو سب کی ناکامی ہو گی۔

پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے کہا آئندہ انتخابات میں بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ہونا چاہیے۔ فری اینڈ فیئر الیکشن کے لئے چیف الیکشن کمشنر تبدیل اور الیکشن کمیشن کو خود مختار بنایا جائے۔ نگران حکومت کا انتخاب شفاف ہونا چاہیے اس کیلیے آئینی ترمیم ہونی چاہیے۔ ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو بل پاس ہونے کے باوجود اگلے انتخاب شفاف نہیں ہوں گے۔ نعیمہ کشور نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کا بل جلد پاس نہ کیا تو نئے مجوزہ قانون کے تحت آئندہ انتخابات نہیں ہوسکیں گے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے وقفہ سوالات میں بتایا گیا کہ 5 سال میں 298 بھارتیوں کو پاکستانی شہریت دی گئی اور پاکستان نے افغان سرحد پر گیٹ تعمیر کر دیا ہے جبکہ پاک افغان سرحد کو بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔  ایوان کو ایک سوال پر بتایا گیا کہ 2005ء کے بعد اسلام آباد میں زیر زمین پانی کی سطح 70 فٹ کم ہو چکی ہے۔

اجلاس کے دوران ہی پی ٹی آئی کے حامد الحق نے کورم کی نشاندہی کی اور گنتی کی گئی تو کورم پورا نہ نکلا تاہم اجلاس کی کارروائی روک دی گئی جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں