اسد عمر نے احسن اقبال کے خلاف نیب ریفرنس سے متعلق بیان کی وضاحت کر دی

اسد عمر نے احسن اقبال کے خلاف نیب ریفرنس سے متعلق بیان کی وضاحت کر دی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے احسن اقبال کے خلاف نیب کیس سے متعلق دئیے گئے اپنے بیان کی وضاحت کر دی ہے۔ 
اسد عمر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی میں احسن اقبال کے خلاف نیب کیس سے متعلق دئیے گئے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی بھی رکن پارلیمنٹ پر نیب کیس اس بنیاد پر بنایا گیا ہو کہ منصوبہ اس کے حلقے میں لگ رہا ہے تو یہ غلط ہے، البتہ اگر کسی نے کوئی چوری چکاری کی ہے تو یہ الگ بات ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسدعمر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاحسن اقبال پر بننے والے نارووال سپورٹس سٹی منصوبے میں نیب ریفرنس کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر حلقے میں منصوبہ شروع ہونے کی بنیاد پر احسن اقبال پر کیس بنایا گیا ہے تو میرے خیال میں نیب ریفرنس نہیں بنتا۔ 
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت اجلاس میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میرے خلاف نارووال سپورٹس سٹی کا ریفرنس ہے، یہ منصوبہ 2009ءمیں پیپلز پارٹی کے دور میں بنا جبکہ موجودہ وزیر بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے اپنے حلقے کیلئے 4 منصوبے منظور کرائے، کیا ان پرریفرنس نہیں بنتا؟ 
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ میرے خیال میں تو اب کیا، پہلے والے منصوبے میں بھی نیب ریفرنس نہیں بنتا، اگر حلقے میں منصوبہ شروع ہونے کی بنیاد پر احسن اقبال پر کیس بنایا گیا تومیرے خیال میں نیب ریفرنس نہیں بنتا۔
اس پر احسن اقبال کاکہنا تھا کہ آدھی وزارت منصوبہ بندی نارروال ریفرنس میں میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنی ہوئی ہے، میرے خیال ریفرنس یہ ہے کہ نارروال سپورٹس سٹی کا منصوبہ صوبائی شعبہ تھا اور وفاق نے اسے انجام دیا۔ 
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دیا میر بھاشا ڈیم کی اصل لاگت بڑھ چکی ہے اور بات بگڑتے بگڑتے یہ ایک اور نیلم جہلم بن جائے گا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماءاسد عمر نے احسن اقبال کی اس بات پر بھی اتفاق کیا اور کہا کہ یہ بات درست ہے، ہم اس کو دیکھتے ہیں۔