افغانستان میں ایک نئی فوجی کاروائی سے متعلق برطانوی وزیر اعظم نے خاموشی توڑ دی 

Boris Johnson in Parliament,UK,Afghanistan,Kabul,US Forces,Afghan Peace Process

برمنگھم :افغانستان میں کیا امریکی اور نیٹو فورسز کی شکست کے بعد طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد انٹرنیشنل میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ کیا ایک نئی فوج کاروائی افغانستان میں دوبارہ شروع ہو نے والی ہے یا ہو سکتی ہے ؟اس سوال کا جواب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے برطانوی پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر دے دیا ۔

 برطانوی وزیر اعظم کا کہنا ہے طالبان کے  اقتدار میں آنے کے بعد کسی بھی نیٹو ملک کی جانب سے افغانستان میں ایک نئی ​​فوجی کارروائی کا خیال کسی سراب سے کم نہیں ہوگا۔ 

افغانستان کی صورتحال پر برطانوی پارلیمنٹ  کے اجلاس میں  بورس جانسن کا کہنا تھا افغانستان پر قبضے کے بعد طالبان دنیا کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ کسی سے ا نتقام نہیں لیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ طالبان کو ان کے بیانات پر نہیں بلکہ عمل پر پرکھا جائے، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے امریکی صدر بائیڈن کی طرح افغانستان سے رات کے اندھیرے میں بھاگنے کو ہی اپنے مشن کی کامیابی قراردیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ افغانستان میں اپنے مشن میں کامیاب رہا ۔