تحریک انصاف کےرکن اسمبلی پرائمری اسکول ٹیچر

 تحریک انصاف کےرکن اسمبلی پرائمری اسکول ٹیچر

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے منتخب ہونے والے صوبائی رکن اسمبلی کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ پرائمری اسکول ٹیچر ہیں۔جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی) (ف) کے مقامی رہنماؤں کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا جبکہ انہوں نے اپنے دعوے کو سچ ثابت کرنے کے لیے میڈیا کے سامنے شواہد بھی پیش کیے۔

بشام کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے رہنما شیر عالم نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی عبدالمنیم نے جب 2013 کے عام انتخابات میں حصہ لیا تو اس وقت وہ پرائمری اسکول ٹیچر تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’حاجی عبدالمنیم ضلع کوہستان کے اب بھی سرکاری اسکول میں ٹیچر ہیں اور وہ 2013 میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے جو کہ مروجہ طریقہ کار اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے قوانین کی خلاف ورزی ہے‘۔

میڈیا کو پیش کیے جانے والے دستاویز کے مطابق حاجی عبدالمنیم ضلع کوہستان میں 1987 میں پرائمری اسکول ٹیچر مقرر ہوئے تھے جبکہ مارچ 2013 میں وہ تنخواہ کی مد میں حکومت سے 28 ہزار 815 روپے وصول کررہے تھے۔

جے یو آئی کے رہنما نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کو عبدالمنیم کے خلاف ایکشن لینا چاہیے جو کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی بھی ہیں۔شیر عالم نے کہا کہ پی ٹی آئی تبدیلی اور انصاف کا نعرہ لگاتی ہے لیکن بدقسمتی سے ان کے اپنے رکن اسمبلی دھوکہ دہی کے ذریعے منتخب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے چیئرمین کو کرپشن سے پاک صوبے اور فراہمی انصاف کے حوالے سے اپنے دعووں پر نظر ثانی کرنی چاہیے‘۔اس حوالے سے جب عبدالمنیم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جے یو آئی رہنماؤں کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ تمام الزامات جھوٹے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ نہ ہی وہ ٹیچر ہیں اور نہ ہی وہ کوہستان کے کسی علاقے میں کوئی فرائض انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ 1987 میں وہ اسکول ٹیچر تھے جس وقت ملک میں وزیراعظم جونیجو تھے جبکہ ان کی سروس علاقے کے نیو روشنی اسکول میں ایک سال تک جاری رہی تھی۔پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ وہ خود پر الزامات عائد کرنے والوں کے خلاف عدالت بھی جائیں گے