لاہور: پنجاب حکومت نے سرکاری افسران اور ملازمین کے احتساب کے لیے ایک آزاد اور خودمختار کمیشن بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جو نہ صرف تحقیقات کرے گا بلکہ اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے والے افسران کو سزائیں بھی دے سکے گا۔
کونفلیکٹ آف انٹرسٹ ایکٹ 2018 کے تحت بننے والا یہ کمیشن سرکاری افسران کے فرائض اور نجی مفادات کا فرق واضح کرے گا۔
کمیشن ایک چیئرمین اور دو ممبران پر مشتمل ہوگا۔ چیئرمین وہ شخص ہو گا جو ہائیکورٹ کا جج بننے کا اہل ہو گا جبکہ ممبران میں ایک گریڈ 20 کا ریٹائرڈ سول سرونٹ جبکہ دوسرا فنانشل مینجمنٹ کا ماہر ہوگا۔
کوئی بھی شہری فرائض سے ہٹ کر اختیارات کے استعمال پر سرکاری افسران کے خلاف کمیشن میں شکایت درج کرا سکے گا۔اس آزاد کمیشن کے بل کا مسودہ مزید قانون سازی کے لیے اسپیشل کمیٹی نمبر ون کے سپرد کر دیا گیا ہے۔